ایرانی حکومت جوہری مذاکرات کا جائزہ لینے کے عمل کو مستقبل قریب میں حتمی شکل دی جائے گی

تہران، ارنا- ایرانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ نئی ایرانی حکومت، جوہری مذاکرات کا جائزہ لینے کے عمل کو مستقبل قریب میں حتمی شکل دی جائے گی اور آئندہ مذاکرات میں ہمارے اقدامات، دوسرے فریق کے اقدامات اور عمل کی سطح کے مطابق ہوں گے۔

رپورٹ کے مطابق، سوئس اسپیکر "آندریاس اییب" جو ایک وفد کی قیادت میں ایران کیا دورہ کیا ہے، نے آج بروز منگل کو ایرانی وزیر خارجہ "حسین امیرعبداللہیان" سے ملاقات اور گفتگو کی۔

اس ملاقات میں دونوں فریقین نے مختلف موضوعات بشمول باہمی دلچسبی امور، علاقائی اور بین الاقوامی مسائل پر گفتگو کی۔

 اس موقع پر امیر عبداللہیان نے ایران اور سوئٹزرلینڈ کے درمیان اچھے تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے دونوں ممالک کی پارلیمانوں کے درمیان پارلیمانی سفارتکاری کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے جامع ترقی میں پارلیمانوں کے کردار پر بھی زور دیا اور اس سفر کو دونوں ممالک کی پارلیمانوں کے درمیان تعاون کی ترقی کے لیے ایک اہم قدم سمجھا۔

ایرانی وزیر خارجہ نے دیگر ممالک کیساتھ متوازن تعلقات میں اسلامی جمہوریہ ایران کی نئی حکومت کے وژن کی مزید وضاحت کی اور سوئٹزرلینڈ کے ساتھ مختلف جہتوں میں تعلقات کی ترقی کو اہم سمجھا۔

امیر عبداللہیان نے دونوں ممالک کے درمیان سیاسی، اقتصادی اور ثقافتی شعبوں میں دو طرفہ تعلقات کی اہم صلاحیتوں خاص طور پر دونوں ممالک کی چھوٹی اور درمیانی کمپنیوں کے درمیان تعاون کو بڑھانے کے مواقع پر تبصرہ کرتے ہوئے تعاون بڑھانے کیلئے مشترکہ کمیشن کے قیام کی ضرورت پر زوردیا۔

انہوں نے علاقے کے اہم ترین تبدیلیوں بشمول افغانستان کے بحران پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران کا موقف اس ملک میں تمام سیاسی اور نسلی گروہوں کی شرکت سے ایک جامع حکومت کا قیام ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پناہ گزینوں، منشیات اور دہشت گردی کے شعبوں میں افغانستان کی تبدیلیوں سے درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے مشترکہ بین الاقوامی کوششوں کی ضرورت ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ نے ویانا جوہری مذاکرات کی بحالی سے متعلق تیرہویں حکومت کے موقف کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ نئی ایرانی حکومت، جوہری مذاکرات کا جائزہ لینے کے عمل کو مستقبل قریب میں حتمی شکل دی جائے گی اور آئندہ مذاکرات میں ہمارے اقدامات، دوسرے فریق کے اقدامات اور عمل کی سطح کے مطابق ہوں گے۔

در این اثنا سوئس اسپیکر نے بحثیت خطے کے ایک اہم ملک کے اپنے دورہ جمہوریہ اسلامی  ایران سے مسرت کا اظہار کرتے ہوئے اپنے ایرانی ہم منصب اور دیگر پارلیمانی عہدیداروں سے ملاقاتوں کو تعمیری قرار دیتے ہوئے تہران میں بحثیت دیگر ممالک کے مفادات کے محافظ کے سوئس سفارتخانے کے کردار کی اہمیت پر زور دیا۔

انہوں نے گزشتہ دہائیوں میں لاکھوں افغان مہاجرین کی میزبانی کیلئے اسلامی جمہوریہ ایران کے کردار اور افغان عوام کو خدمات کی فراہمی کے موجودہ انداز کی بھی تعریف کی۔

سوئس اسپیکر نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ان کا ملک جوہری مذاکرات میں دیگر فریقین کے نظریات کو ایک دوسرے کے قریب لانے میں کردار ادا کرنے میں دلچسبی رکھتا ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان مذاکرات میں تازہ ترین پیش رفت کے ساتھ ساتھ یمن کی تازہ ترین صورتحال بھی ایرانی وزیر خارجہ اور سوئس قومی اسمبلی کے اسپیکر کے زیر بحث دیگر موضوعات میں شامل تھے۔

واضح رہے کہ سوئس اسپیکر نے اس سے قبل اسلامی مشاورتی اسمبلی کے اسپیکر "محمد باقر قالیباف"، زراعت، پانی، قدرتی وسائل اور ماحولیاتی کمیٹی کے چیئرمین "محمد جواد اصغری" اور قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیٹی کے چیئرمین "وحید جلال زادہ" سے ملاقاتیں کی تھیں۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .