رپورٹ کے مطابق، ان خیالات کا اظہار "حسین امیر عبداللہیان" نے آج بروز پیر کو ایران کے دورے پر آئے ہوئے آرمینیائی وزیر خارجہ "آرارات میزوریان" سے ایک ملاقات کے دوران، گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر دونوں فریقین نے باہمی دلچسبی امور سمیت علاقائی اور بین الاقوامی مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔
در این اثنا امیر عبداللہیان نے حالیہ ہفتوں میں تاجکستان میں منعقدہ شنگھائی سربراہی اجلاس کے موقع پر ایرانی صدر علامہ "سید ابراہیم رئیسی" اور آرمینیانی وزیر اعظم "نیکول پاشینیان" سے تعمیری ملاقات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم آرمینیا کے ساتھ اپنی سرحدوں کو باہمی تعامل سمیت یوریشین اکنامک یونین سے بات چیت اور تعاون کی سرحدوں کے طور پر سمجھتے ہیں ۔
انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران مختلف سیاسی، اقتصادی اور ثقافتی شعبوں میں آرمنینیا سے تعاون کے فروغ پر تیار ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے اس امید کا اظہار کرلیا کہ دونوں فریقین کی مشترکہ کوششوں سے تاخیر کا شکار منصوبوں کا جلد از جلد نفاذ کیا جائے گا اور اور دونوں ملکوں کے درمیان ٹرانزٹ اور نقل و حمل کے مسائل کو جلد از جلد ختم کیا جائے تاکہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت کی سطح تک میں اضافہ ہوجائے۔
آرمینیا کے وزیر خارجہ نے بھی دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ دوستانہ تعلقات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ خطے اور دنیا میں تیزی سے تبدیلیوں نے دونوں ممالک کے اعلی حکام کو بار بار اور مختصر عرصے میں ملنے پر مجبور کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بڑی افسوس کی بات ہے کہ قفقاز کے بحران میں تیسرے فریق کے ملوث ہونے کی وجہ سے عراق اور شام سے دہشت گرد عناصر خطے میں داخل ہوگئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آرمینیا بند سڑکوں کو کھولنے کے لیے تیار ہے لیکن بعض فریقین کیجانب سے اس حوالے روڑے اٹکانا، اس عمل کو سست کردیا ہے۔
آرارت میزوریان نے بین الاقوامی سرحدوں کو تبدیل کرنے کی عدم قبولیت پر اسلامی جمہوریہ ایران کے موقف کی تعریف کی اور اسے بہت اہم سمجھا۔
انہوں نے دونوں ملکوں کے درمیان تجارت کو آسان بنانے کے لیے اپنے ملک کے اقدامات کا ذکر کیا اور اس ملک کی مارکیٹ میں ایرانی تاجروں اور تکنیکی ماہرین کی سرگرمیوں میں آرمینیا کی حکومت کی دلچسپی پر زور دیا۔
اس موقع پر ایرانی وزیر خارجہ نے طے میں دہشتگرد عناصر کی موجودگی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ بڑی افسوس کی بات ہے کہ جنوبی قفقاز کے علاقے میں کشیدگی کے بعد ہم غیر ملکی دہشت گردوں کی موجودگی اور خطے میں صہیونی حکومت کی تباہ کن سرگرمیوں کو دیکھ رہے ہیں تا ہم ایران، دہشتگرد عناصر اور صہیونی ریاست کو ایران اور ہمسایہ ممالک کے درمیان اچھے اور تعمیری تعلقات میں خلل ڈالنے کی اجازت نہیں دے گا۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ