یہ بات شاہ محمود قریشی نے پیر کے روزگفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان کا امن اپنے پڑوسیوں اور علاقائی ممالک کے لیے ناگزیر ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد افغانستان کے لیے علاقائی اتفاق رائے چاہتا ہے اور اس بات پر زور دیتا ہے کہ افغانستان کے امن اور استحکام میں پڑوسی ممالک کا کردار ایک ترجیح ہے۔
قریشی نے ایران ، تاجکستان ، ترکمانستان اور ازبکستان کے دورے کے اپنے منصوبوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم افغانستان میں تمام گروہوں کی شرکت کے ساتھ ایک قومی اور جامع حکومت بنانے کے خواہاں ہیں۔
انہوں نے افغانستان کے دورے یا کابل کے خفیہ دورے کی افواہوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ برصغیر کے کچھ ذرائع ابلاغ نے اشتعال انگیز ماحول پیدا کیا ہے جس کا مقصد افغانستان کی مدد کے لیے پڑوسی ممالک کی کوششوں کو تباہ کرنا ہے۔
پاکستانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمیں افغانستان کے براہ راست پڑوسی ممالک کی حیثیت سے اپوزیشن اور امن کے دشمنوں کی کوششوں پر غور کرنا چاہیے کیونکہ تخریب کار اب بھی تخریب کاری کی کوشش کر رہے ہیں۔
اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
https://twitter.com/IRNAURDU1
آپ کا تبصرہ