یوریشیا کی 306 بلین ڈالر کی برآمدی منڈی سے ایران کو فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے

تہران، ارنا- ایرانی تجارتی ترقیاتی ادارہ کے دفتر برائے یورپی اور امریکی امور کے سربراہ نے کہا ہے کہ یوریشین یونین کی درآمدات کا حجم 306 بلین ڈالر ہے اور ان ممالک کو ایران کی برآمدات کا کا حجم  تقریبا ایک ارب ڈالر ہے جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ان ممالک کو ایرانی برآمدات کی ترقی کیلئے لئے اچھی صلاحیتیں ہیں۔

"محمد رضا کریم زادہ" نے  ایران میں یوریشین یونین کے انعقاد کی پہلی نمائش کی مختلف پہلووں کی اہمیت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا اس یونین کے پانچ رکن ممالک بشمول روس، قازقستان، کرغزستان، آرمینیا اور بیلاروس کے عہدیدار اور تجارتی وفد اس ایونٹ میں حصہ لیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ایران کی تجارتی ترقیاتی تنظیم؛ معاہدے کی سطح کو آزاد تجارت کی سطح تک بڑھانے کیلئ مذاکرات کر رہی ہے؛ دوسری طرف یوریشین یونین کے ممبر ممالک کیساتھ باہمی روابط کے فروغ میں ایک فعال موجودگی ایجنڈے میں شامل ہے اور آئندہ نمائش کے انعقاد کو ان پروگراموں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔

کریم زادہ نے کہا کہ اس مسئلے کی حساسیت کے پیش نظر اور ہونے والے کوششوں اور پروگراموں کے ثمر آور ہونے کیلئے، توقع کی جارہی ہے کہ ایرانی معاشی کارکنان اس ایونٹ کے انعقاد کے مواقع سے بھرپور فائدہ اٹھائیں گے اور یونین کے ممبران میں ایرانی کمپنیوں کی صلاحیتوں کو منتقل کرنے اور ان کی صلاحیتوں کو تسلیم کرنے کیلئے منصوبہ بندی کردہ "بی ٹو بی" اجلاسوں میں شرکت کریں گے۔

واضح رہے کہ ایران میں برآمدی صلاحیتوں کا تعارف، تجارتی لین دین کے حجم میں اضافے اور یوریشین یونین کے ممالک سے اقتصادی تعلقات کے فروغ کے مقصد سے 9 سے 13 جولائی تک تہران ایک بین الاقوامی نمائش کا انعقاد ہوگا۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ یوریشیا کی پہلی بین الاقوامی نمائش کا انعقاد، صلاحیتوں کو اکٹھا کرنے اور متعارف کرنے، صنعتی اور تجارتی مسابقت کی صلاحیتوں کو بڑھانے، برانڈنگ اور یوریشین ممبر ممالک کے صنعتی اور معاشی کارکنوں کو ایرانی مصنوعات کا نام اور ساکھ متعارف کروانے کا ایک اچھا موقع ہے۔

خیال رہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور یوریشین یونین کے درمیان آزاد تجارت کے عبوری معاہدے کا 27 اکتوبر سے آغاز کیا گیا۔

اس معاہدے کے نفاذ کے ایک سال بعد، ایران اور یوریشن رکن ممالک کیساتھ آزادانہ تجارت کے انتظامات کیے جائیں گے۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .