22 مئی، 2021، 4:05 PM
Journalist ID: 2393
News ID: 84339106
T T
0 Persons
صیہونی کیساتھ تعلقات معمول پر لانے سے فلسطین کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا

اسلام آباد، ارنا – پاکستان میں تعینات ایرانی سفیر نے کہا ہے کہ بچوں کے قاتل صہیونی ریاست کیساتھ تعلقات معمول پر لانے سے فلسطین کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔

یہ بات سید محمدعلی نے ہفتے کے روز اپنے ایک پیغام میں قابض صہیونی حکومت کے خلاف 12 روزہ جنگ میں فلسطینی مزاحمت کی فتح کے موقع پر کہی۔

انہوں نے اسلامی ممالک کے درمیان اتحاد کو صیہونی حکومت کے جابرانہ مواقف  کی شکست کا سب سے مؤثر عنصر سمجھا اور کہا کہ صیہونی کیساتھ تعلقات معمول پر لانا فلسطین کے لیے فائدہ مند نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ غزہ کے عوام کے قتل عام اور صہیونی کی اپارتھائیڈ اور نسل پرست ریاست کے حالیہ جرائم نے واضح طور پر ظاہر کیا ہے کہ اس حکومت  کے ساتھ دوستی اور تعلقات کو معمول پر لانا  فلسطینی مسئلہ اور خطے کے امن و استحکام کی مدد نہیں کر سکتا ہے۔

حسینی نے کہا کہ اسرائیل کی دہشت گردانہ حکومت کے خلاف کسی بھی تعلقات اور سمجھوتہ اس کی درندگی اور دراندازی کو تقویت بخشے گا اور مظلوم ملت فلسطین کے خلاف اس کے وحشیانہ اقدامات کو تیز کرے گا۔

 انہون نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے ہمیشہ اسرائیلی حکومت کو جعلی اور قابض حکومت قرار دیتے ہوئے اپنی واضح موقف پر اصرار کیا ہے اور اسے کبھی بھی تسلیم نہیں کیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ایران کا خیال ہے کہ فلسطین میں قومی ریفرنڈم کا انعقاد ہی فلسطین کے مسئلے کا واحد حل ہے۔ ایک ریفرنڈم جس میں فلسطینی عوام ، تارکین وطن اور اس مقدس سرزمین کے باسیوں ( مسلمان ، عیسائی اور یہودی) شامل ہیں ، حصہ لیں ۔

حسینی نے کہا کہ یہ حل اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانون کے قواعد کے مطابق ہے اور فلسطینی عوام کے حق خودارادیت کے اصول کی پاسداری کرتا ہے۔

آخر میں سید محمد علی حسینی نے کہا کہ امت مسلمہ کے ایک رکن کی حیثیت سے میں فلسطینی مقصد کی حمایت میں حکومت پاکستان کی کوششوں کا شکریہ ادا کرنا ضروری سمجھتا ہوں اور اسلامی ممالک کے درمیان اتحاد اور یکجہتی غزہ کے عوام کی حوصلہ افزائی کا باعث ہے۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .