یہ بات سایمون کاوونی نے ارنا کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہی۔
کاوونی نے تہران میں آئرش سفارتخانہ کے دوبارہ کھولنے کے لیے اپنے ملک کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم قریب مستقبل تہران میں آئرش سفارتخانے کے دوبارہ کھلنے اور آئر لینڈ کے سفارتکار کی موجودگی کے لیے شرائط کو مہیا کرنے کیلیے میں ایران میں ایک ناظم الامور مقرر کردیں گے ۔
انہوں نے نےجوہری معاہدے سے امریکی دستبرداری اور ایرانی قوم کے خلاف اس کی یکطرفہ پابندیوں کی یاد دلاتے ہوئے کہاکہ مجھے یقین ہے کہ نئی امریکی انتظامیہ کے اقتدار میں آنے کے ساتھ ہی جوہری معاہدے واپس آنے کا ایک موقع ہے۔
انہوں نے ایران یورپ تجارتی تعلقات کی بحالی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ میں جانتا ہوں کہ2018 سے ایران کے ساتھ تجارت کے حالات بہت خراب اور مشکل رہے ہیں ، لیکن جوہری معاہدے کی بحالی کی صورت میں حالیہ برسوں میں ایران میں سرمایہ کاری کے راستے میں درپیش بہت ساری چیلنجوں اور رکاوٹوں کو دور کیا جائے گا۔
انہوں نے ایران کے خوبصورت ملک کی تاریخ کو حیرت انگیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین بات چیت کے لئے بہت سارے مسائل ہیں اور ہم ان مسائل کو حل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
https://twitter.com/IRNAURD
آپ کا تبصرہ