"سعید خطیب زادہ" نے آج بروز بدھ کو یوکرائنی طیارے حادثے سے متعلق اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندے برائے غیر قانونی قتلوں کے امور "کالامار اگنس" کے حالیہ بیانات کے رد عمل میں کہا کہ غیر قانونی قتلوں سے متعلق اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندے کے مشن، جس کا انسانی حقوق کی کونسل کی قرارداد 44/5 بھی ذکر گیا گیا ہے، کے مطابق یوکرائنی طیارے حادثے کا معاملہ کالامار کے دائرہ اختیار میں نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس مسئلے کو حل کرنے کے لئے بین الاقوامی قانون میں واضح اور عین قانونی اور تکنیکی فریم ورک موجود ہیں، اور اقوام متحدہ کی رپورٹر کے کام کا ان فریم ورکوں اور ضوابط سے کوئی تعلق نہیں ہے اور اس حوالے سے رپورٹر کی غیر یقینی اور غیر معقول اندراج سے قانونی عمل پر غیر تعمیری اثر پڑ سکتا ہے۔
خطیب زادہ نے مزید کہا کہ حتی اگر کالامار اس معاملے میں داخل ہونے کو اپنے دائرہ اختیار میں سمجھتی تھی پھر بھی وہ حادثے کی تکنیکی رپورٹ اور مدعا علیہان پر فرد جرم عائد کرنے کے لئے محدود وقت کا انتظار کرسکتی تھی۔
انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی معیار کے مطابق حادثے کی تکنیکی رپورٹ 29 دسمبر 2020 کو تیار کی گئی تھی اور متعلقہ ممالک کو بھیجی گئی تھی، اور اب تک تین ممالک نے اس رپورٹ پر اپنے تکنیکی تبصرے بھیجے ہیں اور انہوں نے بنیادی طور پر تکنیکی رپورٹ کی تصدیق کردی ہے۔
ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ نیز، متعلقہ عہدیدار کے مطابق، حتمی رپورٹ 1399 شمسی سال کے آخر سے پہلے عوامی طور پر شائع کی جائے گی؛ کئی سو صفحات پر مشتمل اس رپورٹ میں حادثے کو متاثر کرنے والے عوامل اور تمام مسائل کو درست، پیشہ ورانہ اور جامع انداز میں بتایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس کیس میں مدعا علیہان پر فرد جرم عائد کرنے کے قریب ہیں جو ایرانی عدالتی اداروں میں جاری کی جارہی ہے اور جلد ہی فوجی عدالت میں کیس مکمل ہونے کے بعد عدالت، مدعا علیہان کے خلاف لگائے جانے والے الزامات کی جانچ پڑتال شروع کردے گی۔
خطیب زادہ نے کہا کہ شاید کالامار کی اس عجلت کی ایک وجہ خصوصی رپروٹر کے عہدے سے ان کا استعفی ہے اور شاید وہ ایک عجلت انگیز متن شائع کرکے اپنی جانشین کو کی گئی کارروائی کا سامنا کرنا چاہتی تھیں یا اس سیاسی متن کو شائع کرنے کی اس کی کوشش کے جواب میں انہیں کچھ غیر سرکاری تنظیموں میں ملازمت کے نئے عہدوں کے وعدے ملے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کالامار کے مقاصد سے قطع نظر اور اس میدان میں داخل ہونے کے لئے ان کی نااہلی کے باوجود اسلامی جمہوریہ ایران نے نیک نیتی کے اصول پر مبنی، ان سوالات اور ابہامات کے بارے میں تفصیلی جوابات تیار کیے ہیں جو مناسب کے ذریعے جلد پیش کیے جائیں گے۔
واضح رہے کہ متعلق اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندے برائے غیر قانونی قتلوں کے امور کالامار اگنس گزشتہ روز کے دوران، یوکرائنی طیارے حادثے سے متعلق ایک 45 صحفوں پر مشتمل رپورٹ شائع کی جس میں ایران کیخلاف الزامات لگائے گئے تھے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ