وزارت خارجہ ک نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر ایک بیان دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے جنرل سلیمانی کو بزدلانہ قتل کرکے ایک بہت بڑی غلطی کی ہے۔
اس بیان نے کہا کہ عراقی پارلیمنٹ کے اراکین پارلیمنٹ کا امریکی فوجیوں کو اس ملک سے بے دخل کرنے کا فیصلہ ہمارے خطے میں اس بری موجودگی کے خاتمے کا آغاز ہے۔
اس وزارت نے مزید کہا کہ ہمارا خطہ غیر حکمرانی والی امریکی حکومت کی مداخلت سے کافی نقصان اٹھا چکا ہے۔
شہید جنرل قاسم سلیمانی 3 جنوری 2020 کو امریکی ڈرون طیاروں کے ذریعہ شہید ہوگئے تھے ، جب وہ عراقی حشد شبی تنظیم کے رہنما ابومیہدی المہندس اور ان کے ساتھیوں کے ہمراہ بغداد ایئرپورٹ پہنچے۔
بعدازاں ، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا کہ انہوں نے خود ہی اس حملے کا حکم دیا ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
امریکی قانون توڑنے والی حکومت کی مداخلت سے اس خطے کو کافی نقصان اٹھانا پڑا ہے
29 دسمبر، 2020، 2:05 PM
News ID:
84166110
![امریکی قانون توڑنے والی حکومت کی مداخلت سے اس خطے کو کافی نقصان اٹھانا پڑا ہے امریکی قانون توڑنے والی حکومت کی مداخلت سے اس خطے کو کافی نقصان اٹھانا پڑا ہے](https://img9.irna.ir/d/r2/2020/12/29/4/157791717.jpg)
تہران، ارنا – ایرانی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں اس بات پر زور دیا ہے کہ ہمارے خطے کو غیر منظم امریکی حکومت کی مداخلتوں نے کافی نقصان اٹھایا عراقی پارلیمنٹ کے نائبوں نے امریکی فوجیوں کو اس ملک سے بے دخل کرنے کے لئے جو فیصلہ کیا ہے وہ ہمارے خطے میں اس برائی کے خاتمے کا آغاز ہے۔
متعلقہ خبریں
-
جنرل سلیمانی کی شہادت پر ایران کا جوابی ردعمل فوجی انداز میں ہوگا: اعلی مشیر
تہران، ارنا - ایرانی سپریم لیڈر کے مشیر برائے دفاعی اور لاجسٹک امور نے کہا ہے کہ امریکی…
آپ کا تبصرہ