5 جنوری، 2020، 4:59 PM
Journalist ID: 1917
News ID: 83622153
T T
0 Persons
جنرل سلیمانی کی شہادت پر ایران کا جوابی ردعمل فوجی انداز میں ہوگا: اعلی مشیر

تہران، ارنا - ایرانی سپریم لیڈر کے مشیر برائے دفاعی اور لاجسٹک امور نے کہا ہے کہ امریکی حملے میں جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت پر ایران کا جوابی رد عمل فوجی انداز میں ہوگا.

تفصیلات کے مطابق سی این این نیوز چینل نے بریگڈیئر جنرل "حسین دہقان" کیساتھ کی گئی انٹریو کے متن اور ویڈیوز کو اپنی ویب سائٹ پر جاری کرتے ہوئے جنرل دہقان کے مطابق لکھا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران، امریکہ کے ایک فوجی بیس کیخلاف کاروائی کرے گا۔

رپورٹ کے مطابق ایران کے سابق وزیر دفاع اور لاجسٹک حسین دہقان نے فوجی یونیفورم پہنتے ہوئے شہید جنرل قاسم سلیمانی کی ایک تصویر کیساتھ سی این این چینل سے گفتگو کی تھی۔

اس موقع پر انہوں نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے سپریم لیڈر نے واضح طور کہا ہے کہ ہم ہزگر جنگ کے خواہاں نہیں ہیں لیکن ابھی امریکہ نے جنگ کا آغاز کیا ہے اور اسے اپنے ان کیے گئے اقدامات کے اثرات کا تسلیم کرنا ہوگا۔

سی این این نیوز چینل نے جنرل دہقان کے مطابق کہا ہے کہ "وہ بات جو اسی جنگ کے خاتمہ کا باعث ہوگی یہ ہے کہ ہم امریکہ کے اس اقدام کا جواب دے دیں اور پھر اس کے بعد امریکہ کو ایران کیخلاف کسی بھی کاروائی کرنے کی کوشش نہیں ہونی چاہیے۔

اعلی ایرانی مشیر نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹوئٹر پیغام میں امریکہ کیجانب سے ایران کے 52 حساس ترین مقامات کو نشانہ بنانے کی دھمکی کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کو بین الاقوامی قوانین سے کوئی سر و کار نہیں ہے اور وہ اقوام متحد ہ کی قراردواردوں کو بھی تسلیم نہیں کرتے ہیں۔

جنرل دہقان نے کہا کہ در اصل وہ ایک مجرم اور جواری ہے۔ وہ سیاستدان نہیں اور نفسیاتی طور پر صحت مند بھی نہیں ہیں۔

انہوں نے اقوام متحدہ کی قراراد نمبر 2374 پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس قرارداد کے مطاق کسی ملک کے ثقافتی ورثوں کو غیر قانونی طور پر تباہ کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔

 اعلی ایرانی مشیر نے کہا کہ اگر ٹرمپ اپنے فیصلے میں قانون، منطق اور دانشمندی کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں تو انہیں اعتراف کرنا ہوگا کہ وہ ایک جنگی مجرم ہے اور ان کخیلا متعلقہ عدالت میں مقدمہ چلایا جانا چاہئے۔

انہوں نے ایرانی کے ثقافتی مکانات پر امریکی ممکنہ حملے کے بارے میں کہا کہ اگر ایسا ہوجائے تو یقینا امریکہ کے کسی بھی فوجی اہلکار، اس کے کسی بھی سیاسی مرکز، اس کے کسی بھی فوجی بیس اور اس کے کسی بھی بحری جہاز، ایران کے حملے سے نہیں بچے گا اور ان سب ہمارے لیے دستیاب ہیں۔

جمعہ کی علی الصبح کو عراق کے دارالحکومت بغداد کے ایئرپورٹ پر امریکہ کی جانب سے راکٹ حملے کیے گئے جس کے نتیجے میں پاسداران انقلاب  کے کمانڈر قدس جنرل قاسم سلیمانی سمیت عراق کی عوامی رضاکار فورس الحشد الشعبی کے ڈپٹی کمانڈر "ابومهدی المهندس" شہید ہوگئے۔

شہید جنرل قاسم سلیمانی کے جسد خاکی کو مشہد الرضا میں حرم رضوی میں تشییع اور طواف کے بعد تہران منتقل کیا جائےگا۔ منگل کے روز شہید قاسم سلیمانی کو ان کے آبائی علاقے صوبے کرمان میں سپرد خاک کیا جائےگا۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .