یہ بات مجید تخت روانچی نے ہفتہ کےروز کہی۔
تخت روانچی نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوٹریش سے ہنگامی ٹیلی فونک رابطہ کر کے واضح طور پر کہا کہ اگر اس طیارے کی واپسی کے راستے میں کوئی رکاوٹ ڈالی گئی یا پھر کوئی واقعہ رونما ہوا تو اسلامی جمہوریہ ایران، امریکہ کو ذمہ دار ٹھہرائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ پیغام تہران میں سوئس سفیر کو بھی دیا گیا ہے۔
یہ بات مجید تخت روانچی نے ہفتہ کےروز کہی۔
تخت روانچی نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوٹریش سے ہنگامی ٹیلی فونک رابطہ کر کے واضح طور پر کہا کہ اگر اس طیارے کی واپسی کے راستے میں کوئی رکاوٹ ڈالی گئی یا پھر کوئی واقعہ رونما ہوا تو اسلامی جمہوریہ ایران، امریکہ کو ذمہ دار ٹھہرائے گا۔
سید عباس موسوی نے بھی تہران سے بیروت میں جانے والے طیارے کو دہمکی دینے کے واقعے کی تفصیلات زیر تفتیش ہیں اور معلومات کو مکمل کرنے کے بعد ضروری سیاسی اور قانونی اقدامات اٹھائے جائیں گے.
یہ واقعہ شامی فضائی حدود میں اس وقت پیش آیا جب ایران کا مسافر بردار طیارا ماھان 1152 کل رات کو تہران سے بیروت جارہا تھا۔
دو جنگی طیارے اس طرح مسافر بردار طیارے کے قریب آئے کہ مسافر بردار طیارے کو خطرہ محسوس ہوا اور پائلٹ نے ہوشیاری کا مظاہرہ کرتے ہوئے جہاز کو ان دونوں لڑاکا طیاروں کے ٹکراؤ سے بچانے کے لئے پرواز کی اونچائی کو تیزی سے کم کیا جس کی وجہ سے اس طیارے کے متعدد مسافر زخمی ہوگئے، اور پرواز کو جاری رکھتے ہوئے بیروت ہوائی اڈے پر بحفاظت اتارلیا اور اپنی ماموریت انجما دینے کے بعد کچھ دیر قبل واپس تہران پہنچ گيا ہے وی پس از اتمام رسالت خود
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ