تفصیلات کے مطابق کیمیائی ہتیھاروں کے عدم پھیلاؤ تنظیم کی ایگزیکٹیو کونسل کے 94 ویں اجلاس کا جمعرات کے روز اختتام کیا گیا۔
اس اجلاس میں شام کیخلاف مغرب گروپ کے نئے فیصلے یعنی "شام کیجانب سے جوہری ہتھیاروں کا استعمال" کو 29 دی گئیں موافق ووٹ، 9دی گئیں خنثی ووٹ اور 3 دی گئیں مخالف ووٹ (روس، چین اور اسلامی جمہوریہ ایران) سے منظوری دی گئی۔
اس حوالے سے ہالینڈ میں تعینات اسلامی جمہوریہ ایران نے اس تنظیم کی تحقیقاتی ٹیم کیجانب سے شام کیخلاف پیش کی گئی رپورٹ کو حقیقت کیخلاف قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ سیاسی مقاصد کے حصول کیلئے کیا گیا ہے جو ناقابل قبول ہے۔
"علیرضا کاظمی ابدی" نے کیمیائی ہتیھاروں کے عدم پھیلاؤ تنظیم میں مغرب گروپ کیجانب سے شام کیخلاف حالیہ فیصلے کو عدم انصاف پر مبنی اور نا قابل قبول قرار دیتے ہوئے اسے اس تنظیم کے مقاصد کو سیاسی رنگ دینے اور رکن ممالک کے درمیان تفرقہ ڈالنے کے سلسلے میں قرار دے دیا۔
انہوں نے اس حوالے سے امریکی سفیر کیجانب سے ایرانی موقف کی تنقید کے رد عمل میں کہا کہ صدام کیجانب سے 1980ء میں ایرانی قوم کیخلاف کیمیایی ہتیھاروں کا استعمال اس بات کا باعث ہوا کہ ایرانی ملک اور دوسرے ملکوں کو کیمیائی ہتیھاروں کے کنونشین کے قیام کی ضرورت کو سمجھ سکیں۔
کاظمی ابدی نے کہا کہ وہ تمام ممالک جنہوں نے اسی وقت اس حوالے سے صدام کی حمایت کی تھی وہ اب اسی فیصلے کی حمایت کرتے ہیں۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ