9 جون، 2025، 7:10 PM
Journalist ID: 5632
News ID: 85856838
T T
0 Persons

لیبلز

مجید تخت روانچی: امریکی تجویز پر ایران کا جواب منطقی ہوگا جو ڈپلومیسی کا راستہ کھلا رکھے گا

 تہران – ارنا – نائب وزیر خارجہ مجید تخت رواںچی نے کہا ہے کہ امریکا کی تحریری تجویز کا ایران  منطقی جواب دے گا جو ڈپلومیسی کا راستہ کھلا رکھے گا اور کام کی بنیاد بن سکے گا

اسلامی جمہوریہ ایران کے نائب وزیر خارجہ مجید تخت روانچی نے ارنا کے ساتھ انٹرویو ميں کہا ہے کہ ہم امریکا کی تحریری تجویز کا جواب تیار کررہے ہیں اور امید ہے کہ آئندہ چند روز میں اس کو آخری شکل دے کر  عمان کے وزیر خارجہ کے حوالے کردیا جائے گا اور ان کے ذریعے امریکیوں تک پہنچ جائے گا۔
انھوں ایران کے جواب کے بارے میں کہا کہ ہمارا جواب، ایک جملے یا ایک پیرا گراف کا نہیں ہوگا، بلکہ اس میں ایسی باتیں شامل ہوں گی جو ہماری سنجیدگی اور اس بات کی نشاندہی کریں گی کہ ہم ایک دائرہ کار میں اور معینہ اصول کی بنیاد پر کام کرنا چاہتے ہیں اور ہمارا کام منطقی ہے۔

نائب وزير خارجہ نے کہا کہ ہماری  جانب سے جو فارمولا بھی پیش کیا جائے گا، اس میں لاجک ہوگی، اس کا آغاز اور اختتام منطقی ہوگا اور اس کی مختلف شقوں ميں تضاد نہیں ہوگا۔   

انھوں نے کہا کہ ہم جو متن تیار کررہے ہیں، ابھی وہ حتمی نہیں ہوا، اس کو حتمی شکل دینے کے لئے وقت درکار ہے، لیکن ہمارا متن قابل قبول ہے اور اگر فریق مقابل میں سیاسی ارادہ ہو تو کام کی بنیاد بن سکتا ہے۔

نائب وزیر خارجہ مجید تخت روانچی نے کہا کہ فطری طور پر ہر بین الاقوامی گفتگو میں پیش کیا جانے والا متن کام کی ابتدا کی حیثیت رکھتا ہے اور اس کی بنیاد پر ہم زیاد گہرے مذاکرات کے مرحلے میں پہنچتے ہیں، ممکن ہے کہ متن کے کسی حصے پر فوری اتفاق رائے ہوجائے اور دوسرے حصے پر اتفاق میں وقت لگے۔

انھوں نے  وضاحت کی ہے درحیقیقت اس وقت ہم بہت طولانی متن کی بات نہیں کررہے ہیں، اس لئے کہ ہم کوئی ایسا جامع اور طولانی سمجھوتے کا متن نہیں پیش کرنا چاہتے ہیں کہ جس کی تیاری دشوار اور زیادہ وقت کی متقاضی ہو۔  ہم جو متن پیش کررہے ہیں وہ سمجھوتے کے دائرہ کار پر مشتمل ہے، اگر اس دائرکار پر اتفاق ہوگیا تو پھر اس کی تفصیلات طے کرنے کے لئے مفصل مذاکرات شروع ہوں گے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ اگر اس دائرہ کار پر اتفاق ہوگیا تو اس کی بنیاد پر ایسا معاہدہ تیارہوگا جس پر دونوں فریق راضی ہوں گے۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .