27 اپریل، 2025، 6:07 PM
Journalist ID: 5485
News ID: 85815850
T T
0 Persons

لیبلز

ملک کا تجارتی مرکز معمول کی سرگرمیوں کی طرف لوٹ رہا ہے

تہران - IRNA - شہید رجائی پورٹ کمپلیکس جو کہ ایران کی تجارت کا دھڑکتا دل سمجھا جاتا ہے، متعلقہ اداروں اور حکام کی کوششوں سے 24 گھنٹے سے بھی کم وقت میں معمول کی سرگرمی میں واپس آ گیا ہے اور ٹرانزٹ سمیت امپورٹ ایکسپورٹ بھی آپریشنل ہیں۔

26 مئی بروز ہفتہ کی سہ پہر شہید رجائی پورٹ کی ایک ڈاک میں دھماکے کے بعد، پورٹ کے کچھ حصوں میں آگ بھڑک اٹھی اور پھر کچھ کنٹینر اور بلک کیرئیر ڈاکس تک پھیل گئی۔

واقعے کے فورا بعد پورٹ انچارج، سینئر منیجرز، بشمول ایران کسٹمز کے ڈائریکٹر جنرل اور بندرگاہوں اور میری ٹائم آرگنائزیشن کے چیف، ٹرانسپورٹ اینڈ اربن ڈیویلپمینٹ کی وزیر جائے وقوعہ پر پحنچ گئے اور ایجنسیوں کی طرف سے آگ پر قابو پانے اور شہید رجائی پورٹ پر سامان کی ان لوڈنگ دوبارہ شروع کرنے کی تمام کوششیں کی گئیں۔

انہی کوششوں کی روشنی میں ایران کے مرکزی ٹرانزٹ، کنٹینر پورٹ اور سب سے بڑے تجارتی مرکز میں سرگرمیوں کے مختصر وقفے کے بعد آج صبح برآمدات اور درآمدات اور یہاں تک کہ غیر ملکی ٹرانزٹ کی بحالی کا مشاہدہ کیا گیا۔

ٹرانسپورٹ اینڈ اربن ڈیویلپمینٹ کی وزیر فرزانہ صادق نے اتوار کی صبح 9 بجے بتایا کہ بندر عباس میں شہید رجائی پورٹ کے دیگر زونز اور سیکشنز میں سرگرمیاں معمول کے مطابق چل رہی ہیں۔

شہید رجائی پورٹ جس کی سالانہ گنجائش 88 ملین ٹن سے زیادہ سامان کی ہے، ایران کی سب سے اہم اور خطے کی دوسری بڑی پورٹ ہے۔ اسے برآمدات اور درآمدات کا گیٹ وے، ملکی معیشت کا ریگولیٹر، اور شمال-جنوب ٹرانزٹ کوریڈور کے چوراہے کے طور پر جانا جاتا ہے۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .