ارنا کے مطابق ترجمان وزارت خارجہ اسماعیل بقائی نے بالواسطہ ایران امریکا مذاکرات کے دوسرے دور کے موقع پر صحافیوں کے سوالوں کے جواب میں کہا ہے کہ مذاکرات کتنا طول پکڑیں گے، اس کا انحصارمذاکرات کی روش پر ہے لیکن جہاں تک ہم سے تعلق ہے، اسلامی جمہوریہ ایران کے وفد نے پوری سنجیدگی اور مکمل آمادگی کے ساتھ مذاکرات شروع کئے ہیں اور جب تک ہمیں یہ محسوس ہوگا کہ مذاکرات تعمیری اور بامقصد ہیں، انہیں جاری رکھیں گے۔
انھوں نے کہا کہ ہم یہاں وقت ضائع کرنے نہیں آئے ہیں اور ظالمانہ پابندیوں کے خاتمے کے لئے جو ناحق ملت ایران پر مسلط کی گئی ہیں، پوری سنجیدگی اور خلوص نیت کے ساتھ مذاکرات جاری رکھنے کے لئے تیار ہیں البتہ مذاکرات کے دائرہ کار کے بارے میں ہمارا موقف پوری طرح واضح ہے۔
اسماعیل بقائی نے کہا کہ ایران کا ایٹمی پروگرام مکمل طور پرامن ہے اور یہ بارہا ثابت ہوچکا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ایران کی ایٹمی صلاحیت اور ٹیکنالوجی ہر حال میں محفوظ رکھی جائے گی البتہ اسی کے ساتھ ہم اعلان کرچکے ہیں کہ اپنے جوہری پروگرام کی پرامن ماہیت کے حوالے سے شکوک و شبہات دور کرنے کے حوالے سے تعاون کے لئے تیار ہیں لیکن ہم اس بات کے قائل ہیں کہ ایران کے خلاف غیر قانونی طور پر عائد کی جانے والی پابندیاں حتمی طور پر ختم کی جائیں اوران دونوں حوالوں سے ہمارا موقف اصولی اور ناقابل تغیر ہے۔
آپ کا تبصرہ