انہوں نے کہا کہ ہم نہ صرف جنگ نہیں چاہتے بلکہ ہمیشہ علاقائی اور بین الاقوامی معاملات کو حل کرنے کے خواہاں رہے ہیں۔
مسعود پزشکیان نے کہا کہ دوسری جانب صیہونی حکومت ہے جو بغیر کسی خوف و ہراس کے پوری دنیا میں دہشت گردی پھیلائے ہوئے ہے، جو اس کی مرضی سے کر رہی ہے اور بعض ممالک انسانی حقوق کے نعرے لگاتے ہوئے اس کی حمایت بھی کر رہے ہیں۔
صدر مملکت نے کہا آج ہم نے کسی سے بھی اپنی امیدیں وابستہ نہیں کی ہیں کیونکہ اگر یہ کام کیا تو یقینا ہماری ترقی متاثر ہوجائے گی۔
آپ کا تبصرہ