ارنا کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے شعبہ بین الاقوامی قوانین کے ڈائریکٹر جنرل سید علی موسوی نے عالمی عدالت انصاف میں موسمی تغیرات کے تعلق سے حکومتوں کے عہدوپیمان کے حوالے سے سماعت کے دوران کہا کہ موسمی تغیرات نے دنیا پراخراجات کا جو بوجھ ڈالا ہے، اسلامی جمہوریہ ایران اس سے مستثنی نہیں ہے۔
انھوں نے کہا کہ موسمی تغیرات کی ماہیت، وسعت اور نتائج سے خاص طور پر ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ممالک کے براہ راست متاثر ہونے کی سطح ان کے عہدوپیمان ک سطح سے وابستہ ہے۔
سید علی موسوی نے متعلقہ دستاویزات کی روشنی میں موسمی تغیرات کے سلسلے میں ملکوں کے عہد و پیمان کا ذکر کرتے ہوئے ان کے قومی اقتدار اعلی کے احترام پر زور دیا اور کہا کہ مشترکہ لیکن مختلف ذمہ داری، انصاف اور بین الاقوامی تعاون، مذکورہ عہدو پیمان کی تشریح کا مبنا ہونا چاہئے۔
انھوں نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک جو گرین ہاؤس گیسیز زیادہ پیدا کرتے ہيں، انہیں ٹیکنالوجی کی منتقلی کے حوالے سے اپنے عہدوپیمان کی مناسبت سے مالی حمایت کرنا چاہئے اور مذکورہ مدد اور حمایت روکنے کا ہر قسم کا اقدام موسمی تغیرات سے متعلق کنویشنوں کے مطابق ملکوں کے اپنے عہدوپیمان کے منافی ہے۔
آپ کا تبصرہ