خبر رساں ایجنسی کیوڈو کے مطابق، ناگاساکی کے میئر شیرو سوزوکی نے کہا کہ اس شہر پر ایٹمی بمباری کی 79 ویں برسی پر صیہونی حکام کو مدعو نہ کرنا ایک ناقابل تبدیل اور غیر سیاسی فیصلہ ہے۔
ناگاساکی کے میئر کا بیان امریکہ، کینیڈا، انگلینڈ، فرانس، جرمنی، اٹلی اور یورپی یونین کے نمائندوں کی تنقید کے ایک دن بعد آیا ہے۔
مذکورہ حکام نے جولائی میں ناگاساکی کے میئر کو ایک خط بھیج کر اپنی ناراضگی کا اعلان کیا کہ اگر اسرائیل کو اس تقریب میں نہیں بلایا گیا تو ہمارے لیے اعلیٰ سطح پر شرکت کرنا مشکل ہو جائے گا۔
ناگاساکی کے میئر نے بتایا کہ اس فیصلے کے پیچھے صیہونی حکومت کے خلاف مظاہروں کے انعقاد کا امکان اور سیکورٹی وجوہات کار فرما ہیں۔
اس ایٹمی بمباری میں زندہ بچ جانے والے افراد جو اب بوڑھے ہوچکے ہیں اس تقریب میں شرکت کریں گے اور انکی درخواست پر سیکورٹی کے پیش نظر یہ فیصلہ کیا گیا تاکہ یہ تقریب پرسکون ماحول میں منعقد ہوسکے ۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس فیصلے کے محرکات کو سمجھ لیا جائے گا۔
آپ کا تبصرہ