جمعے کو ایران کی وزارت انٹیلی جینس کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ صیہونی حکومت (اسرائیل) کے جاسوسی اور سیکورٹی اداروں کے خلاف اب تک کے سب سے بڑے انٹیلی جنس اور انسداد انٹیلی جنس آپریشن کے دوران ، اسرائیلی جاسوسی اداروں اور ان کی معلومات تک رسائی حاصل اور ان کی چھان بین کا آغاز کردیا گيا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ حاصل ہونے والی معلومات آئندہ کے انٹیلی جینس آپریشن میں استعمال کیے جانے کا امکان ہے جبکہ ملکی رازداری قوانین اور اسرائيل کے اندر اور باہر اس انٹیلی جینس آپریشن میں حصہ لینے والوں کے تحفظ کی خاطر مذکورہ معلومات کو عام نہیں کیا جاسکتا۔
بیان کے مطابق مشترکہ انٹیلی جینس اور کاونٹر انٹیلی جینس آپریشن کے دوران دنیا کے 28 ممالک اور ایشیا، افریقہ اور یورپ کے تین براعظموں میں نسل پرست صیہونی حکومت سے وابستہ درجنوں جاسوسوں اور دہشت گرد عناصر کے بارے میں معلومات حاصل کی گئیں ۔
ایران کی وزارت انٹیلی جینس کے بیان میں آیا ہے کہ دارالحکومت تہران اور ملک کے بعد دوسرے صوبوں میں بھی متعدد ایجنٹوں کا پتہ لگانے کے بعد ان کی کڑی نگرانی کی گئی اور انہیں حراست میں لیا گيا ، جبکہ بعض دوسرے ملکوں میں سرگرم صیہونی جاسوں کے بارے میں ان ملکوں سے معلومات کا تبادلہ کیا گيا جن کے ساتھ اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ انٹیلی جینس کے تبادلے کا موثرنظام موجود ہے۔
ایران کی وزارت انٹیلی جینس کے بیان میں فلسطینیوں کے جرائت مندانہ اقدامات کی قدر دانی کرتے ہوئے کہا گيا ہے کہ ہم فلسطینی مجاہدین کی حتمی فتح کے لیے دعا گو ہیں جنہوں نے ایک بڑے اور تاریخی آپریشن "الاقصیٰ طوفان" کے ذریعے زوال پذیر صیہونی حکومت پر کاری فوجی اور انٹیلی جینس ضربیں لگائی ہیں۔
آپ کا تبصرہ