ارنا کے مطابق ایران کے آرمی چیف میجر جنرل سید عبدالرحیم موسوی نے امام علی آفیسر یونیورسٹی (ع) کے کمانڈروں اور طلباء سے ملاقات میں الاقصیٰ طوفان کو فلسطینی عوام کی تاریخ کا بے مثال واقعہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ صیہونی حکومت جتنے بھی اسپتال، اسکول اور لوگوں کے گھروں کو تباہ کر دے مگرالاقصیٰ طوفان آپریشن کے نقصانات کی تلافی نہیں کرسکتی۔
انہوں نے تاکید کی کہ الاقصیٰ طوفان فلسطین کی آزادی اور صیہونی حکومت کے خاتمے کی جدوجہد میں ایک اہم موڑ اور ایک اسٹریٹجک اقدام ہے۔
میجر جنرل موسوی نے کہا کہ دنیا نے صیہونی حکومت اور امریکہ کی اصلیت کو اچھی طرح سمجھ لیا ہے اور عالمی استکبار کی بربریت تمام دنیا کے لوگوں پر واضح ہو چکی ہے۔
انہوں نے پروفیسروں سے درخواست کی کہ وہ غزہ کے واقعات اور عالمی استکبار کے جرائم طلباء کو بتائیں اور طلباء کے سامنے ڈسکشن کریں تاکہ وہ جان لیں کہ انسانی حقوق کے دفاع کا دعویٰ کرنے والے آج غزہ کے مظلوم اور بے دفاع لوگوں کو قتل کر رہے ہیں۔
آرمی چیف نے تاکید کی کہ ہر شخص کو صیہونی حکومت کے جرائم کے بارے میں اپنی رائے کو واضح کرلینا چاہئے۔ تمام حق پرستوں کو یہ اعلان کرنا چاہئے کہ وہ کس طرف کھڑے ہیں، حق پرست اور غزہ کے مظلوم لوگوں کی طرف یا استکبار اور صیہونی بچوں کو مارنے والی حکومت کیطرف۔
میجر جنرل موسوی نےکہا کہ صیہونی حکومت جنگ ہار چکی ہے اور تیزی سے زوال اور تباہی کے راستے پر گامزن ہے،
انکا کہنا تھا کہ آج ہم بلند آواز سے اور واضح طور پر اعلان کرتے ہیں کہ ہم مجرم امریکہ اور غاصب اسرائیل کے مقابلے میں فلسطینی عوام کے دفاع میں کھڑے ہیں۔
آپ کا تبصرہ