تہران- ارنا- ایران کی مسلح افواج کے سربراہ نے کہا ہے کہ سرحدوں پر امن و سلامتی پڑوسی ملکوں کے اتحاد و ہمدلی سے ہی ممکن ہے اور بیرونی طاقتوں کی آمد علاقے میں کشیدگی اور آختلاف کا باعث بنے گی ۔
ارنا کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق ایران کی مسلح افواج کے سربراہ جنرل محمد باقری نے جمہوریہ آذربائیجان کے وزیر دفاع جنرل ذاکر حسن اف سے ٹیلیفونی گفتگو میں باہمی روابط اور دو طرفہ فوجی اور دفاعی تعاون میں فروغ کی ضرورت پر زور دیا۔
انھوں نے اسلامی جمہوریہ ایران اور جمہوریہ آذربائیجان کی مسلح افواج کے درمیان گزشتہ سال ہونے والے اہم سمجھوتوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کی مسلح افواج کے درمیان سبھی شعبوں میں روابط اور تعاون میں پیشرفت ہورہی ہے اورہم سمجھتے ہیں کہ دونوں ملکوں کی مسلح افواج باہمی دوستانہ اور برادرانہ تعلقات کے استحکام میں کردار ادا کرسکتی ہیں۔
محمد باقری نے باکو میں مشترکہ فوجی کمیشن میں شرکت کے لئے ایران کی مسلح افواج کی مکمل آمادگی کیا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ سرحدوں پر امن و سلامتی کے لئے پڑوسی ملکوں کے باہمی تعاون، اوراتحادوہمدلی کی ضرورت ہے اور بیرونی طاقتوں کی موجودگی کشیدگی اور اختلاف کا سبب بنے گی۔
آذربائیجان کے وزیر دفاع نے اس ٹیلیفونی گفتگو میں دوطرفہ فوجی اور دفاعی تعاون کی سطح بڑھانے کے لئے اپنے ملک کی مسلح افواج کی مکمل آمادگی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم اسلامی جمہوریہ ایران کو ہمیشہ اپنا دوست اور قریبی ملک سمجھتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہم سبھی فوجی شعبوں میں دو طرفہ تعاون کا خیر مقدم کرتے اور امید کرتے ہیں کہ ان شاء اللہ عنقریب باکو میں مشترکہ فوجی کمیشن میں ایرانی وفد کی اچھی میزبانی کریں گے۔
اس ٹیلیفونی گفتگو کے اختتام پر جنرل ذاکر حسن اف نے ایران کی مسلح افواج کے سربراہ جنرل محمدباقی کو آذربائیجان کے دورے کی دعوت دی
ہمیں فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ