وزارت خارجہ نے مزار شریف میں ایرانی سفارت کاروں اور صحافی کی شہادت کی برسی کے موقع پر جاری ہونے والے اپنے بیان میں کہا ہے : 8 اگست افغانستان میں ہمارے سفارت کاروں اور صحافی کی شہادت کے بے حد تلخ واقعے کی یاد دلاتا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے : 25 برس قبل افغانستان کی خانہ جنگی کے دوران، مزار شریف میں طالبان کے داخلے کے وقت، تمام اخلاقی، بین الاقوامی اصولوں کو بالائے طاق رکھ کر اسلامی جمہوریہ ایران کے قونصل خانے پر حملہ کیا گيا اور ایرانی سفارت کاروں اور صحافی کو شہید کر دیا گيا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کرکے، مزار شریف میں ایران کے سفارت کاروں اور روزنامہ نگار کی شہادت کی دہشت گردانہ کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے، اس کی تمام پہلوؤں کو واضح کئے جانے کی ضرورت پر زور دیا۔
بیان میں کہا گيا ہے: عالمی برادری کی جانب سے وسیع پیمانے پر اس حملے کی مذمت اور افغانستان کے با کرامت عوام کی جانب سے اظہار ہمدردی نے دونوں ملکوں کے عوام کے درمیان اتحاد و یکجہتی کا بے مثال نمونہ پیش کیا جس کی وجہ سے اسلامی جمہوریہ ایران کے لئے ، فراخ دلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے صبر و سکون کے ساتھ اور دونوں ملکوں کے قومی مفادات کے پیش نظر اپنے افغان بھائيوں اور بہنوں کے ساتھ کھڑا رہنا اور ان کے مطالبات کی حمایت کرنا ممکن ہوا ۔
وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے: اب افغانستان میں خانہ جنگی کے برسوں بعد اسلامی جمہوریہ ایران کا یہ ماننا ہے کہ افغانستان کی تمام قوموں اور طبقوں پر مشتمل حکومت کی تشکیل، مسائل کے شکار افغانستان کے لئے ترقی و پیش رفت کی راہ کھول سکتی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے: اس سال مزار شریف میں دہشت گردانہ حملے کی برسی ماہ محرم میں پڑی ہے جس کے پیش نظر ہم تمام شہیدوں خاص طور پر مزار شریف کے مظلوم شہیدوں کے لئے رحمت و رضوان الہی کی دعا کرتے ہيں۔
8 اگست ارنا نیوز ایجنسی کے روزنامہ نگار اور مزار شریف میں ارنا کے دفتر کے سربراہ محمود صارمی کی شہادت کا دن ہے جسے یوم روزنامہ نگار قرار دیا گیا ہے۔
آپ کا تبصرہ