ارنا رپورٹ کے مطابق، "حسین امیرعبداللہیان" نے ہفتہ کے روز کو دورہ شام کے موقع پر شامی صدر بشار اسد سے ملاقات کی۔
اس موقع پر ایرانی وزیر خارجہ نے صدر رئیسی کے تہنیتی پیغام کو شامی صدر کا حوالہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران شام کی سلامتی اور پیشرفت کو اپنی سلامتی اور پیشرفت سمجھتا ہے اور وہ شام کی بھرپور حمایت جاری رکھے گا۔
امیر عبداللہیان نے دونوں ممالک کے حکام کے درمیان خاص طور پر وزارت خارجہ کی سطح پر اچھی اور قریبی مشاورت اور تعاون کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے اس دورے کو دونوں ممالک کے درمیان باہمی، علاقائی اور بین الاقوامی دلچسپی کے امور پر مشاورت اور تبادلہ خیال کے تسلسل میں قرار دے دیا۔
انہوں نے شام کے خارجہ تعلقات کی ترقی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ تبدیلی خطے میں شام کی اہمیت اور اہم مقام کو ظاہر کرتی ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے ہمیشہ جنگی حل کے بجائے سیاسی حل پر زور دیا ہے اس لیے وہ دوسرے ممالک کے ساتھ شام کے سیاسی تعلقات میں مثبت تبدیلی کا خیرمقدم کرتا ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے صدر اور شامی حکومت کی حکمت عملی پر اسلامی جمہوریہ ایران کے اعتماد پر زور دیتے ہوئے ایران اور شام کے درمیان دوطرفہ تعلقات کی ترقی کے عمل پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے تمام دلچسپی کے شعبوں میں ان تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔
امیر عبداللہیان نے شام کے صدر کی دعوت اور ہمارے ملک کے صدر کے دورہ دمشق کے لیے دونوں ممالک کی مشترکہ منصوبہ بندی کا ذکر کرتے ہوئے یقین ظاہر کیا کہ یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں دوستانہ اور برادرانہ تعلقات کو مضبوط بنانے کی بنیاد بنے گا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے دونوں ممالک کے درمیان طویل مدتی تعاون کی بنیاد رکھنے کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے دونوں ممالک کے درمیان طویل المدتی تعاون کے لیے جامع منصوبہ تیار کرنے اور اس پر دستخط کرنے کے لیے آمادگی کا اظہار کیا۔ انہوں نے شام کی تعمیر نو میں مدد اور حصہ لینے کے لیے دوطرفہ اور کثیرالجہتی تعاون کے لیے ایک مناسب بنیاد بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
امیر عبداللہیان نے نلک میں حالیہ تبدیلیوں سے متعلق کہا کہ ہم ایک مشترکہ جنگ سے گزرے اور بعض مغربی ممالک نے اس سلسلے میں مداخلت پسند اور محرک کردار ادا کیا لیکن یقینا وہ ناکام رہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے شامی صدر کو ایرانی قوم پر عائد غیر قانونی پابندیوں کے خاتمے کے لیے جوہری مذاکرات کے عمل سے متعلق تازہ ترین پیش رفت سے بھی آگاہ کیا۔ انہوں نے اردن میں بغداد 2 سربراہی اجلاس کے دوران اٹھائے گئے مسائل کے بارے میں وضاحتیں بھی دیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ