یہ بات حسن سالاریہ نے بدھ کے روز ایرانی اور روسی خلائی تنظیموں کے سربراہوں کی موجودگی میں خلائی اور سیٹلائٹ ٹیکنالوجی کے جائزے کی خصوصی نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے گزشتہ 20 سال سے خلائی صنعت میں مقامی طور پر صنعتی انداز میں قدم رکھا ہے۔ ایک ترجیح اور اب 2 دہائیوں کے بعد ایک نئی شکل کے ساتھ اپنے منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے کے لیے کوشش کر رہا ہے۔
سالاریہ نے کہا کہ مستقبل میں مشنوں کی بنیاد پر، خلائی صنعت کی دس سالہ دستاویز کے عرصے میں 2 ترجیحات "مقامی صنعت کی ترقی اور اس کی فضیلت"، "بہتری اور ترقی" مرتب کی گئی ہیں جو پہلی ترجیح پر گزشتہ 2 دہائیوں میں سنجیدگی سے عمل کیا گیا ہے اور اگلی دہائی میں مزید توجہ کے ساتھ جاری رہے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور روس اور اس کی خلائی تنظیم کے درمیان معاہدے کے ساتھ ایران کے 10 سالہ خلائی پروگرام میں متعین اہداف کو کئی گنا بڑھا سکتے ہیں، امید کی جاتی ہے کہ ہم جلد ہی اس پروگرام کے اہداف کو بہتر بنائیں گے اور انفراسٹرکچر، لانچرز، ریموٹ سینسنگ، ٹیلی کمیونیکیشن، نیویگیشن اور خلائی ریسرچ سائنسز کے شعبوں میں اسے بہت تیزی سے حاصل کریں گے۔
روسی فیڈریشن کی خلائی ایجنسی کے سربراہ نے بھی کہا کہ ہم ایران کے مطالبات کے بارے میں تبادلہ خیال کرنے کے لئے تیار ہیں اور دونوں ممالک کی صلاحیتوں کی بنا پر مشترکہ تقریبات کا انعقاد فریقین کے اہداف کے حصول میں نتیجہ خیز ثابت ہو سکتا ہے۔
یوری بوریسف نے کہا کہ سیٹلائٹ کی تعمیر خلائی صنعت کی ضروریات میں سے ایک ہے اور خلائی ٹیکنالوجیز انسانی روزمرہ کی زندگی پر منحصر ہیں اور مصنوعی سیاروں کی موجودگی کے بغیر ٹیلی کمیونیکیشن اور دیگر شعبوں میں کام کرنا مشکل ہے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایرانی خلائی تنظیم اور روسی خلائی ایجنسی کے درمیان مذاکرات کا نیا دور جزیرہ کیش میں ایرانی فضائی اور ہوابازی کی صنعتوں کی گیارہویں بین الاقوامی نمائش سے شروع ہوگا؛ اس نمائش میں ایران، روس، چین، ایتھوپیا اور بیرون ملک سے 90 کمپنیاں موجود ہیں اور 13 سے 16 دسمبر تک ہوا بازی کی صنعت کے میدان میں تازہ ترین کامیابیاں پیش کریں گی۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
ایک ٹن سے کم سیٹلائٹ کی لانچنگ خلائی تنظیم کی ترجیح ہے: ایرانی اہلکار
14 دسمبر، 2022، 5:48 PM
News ID:
84970544
تہران، ارنا - ایرانی خلائی تنظیم کے سربراہ نے کہا ہے کہ ملک میں 200 کلو گرام سے کم وزنی سیٹلائٹس کو لانچ کرنے کے لیے ضروری بنیادی ڈھانچے کی صلاحیت موجود ہے اور ایک ٹن سے کم وزنی سیٹلائٹس کے لیے ان سہولیات کی ترقی ہماری ترجیح ہے۔
متعلقہ خبریں
-
سیٹلائٹ سسٹم کی تعمیر ایران کے خلائی پروگرام کے ایجنڈے میں ہے
تہران، ارنا - ایرانی خلائی تنظیم کے سربراہ نے کہا ہےکہ قلیل مدت میں سٹار لنک جیسا سیٹلائٹ…
-
ایران موسم خزاں میں ایک سیٹلائٹ لانچ کرے گا
تہران، ارنا- ایرانی ایرو اسپیس آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر نے اس بات پر زور دیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ…
-
ایران بین الاقوامی خلائی ضابطے میں مزید جرات مندانہ کردار ادا کرے گا
تہران، ارنا - ایرانی خلائی ایجنسی کے سربراہ نے کہا ہے کہ ہمارا ملک ماضی کی طرح COPUOS (بیرونی…
آپ کا تبصرہ