عراقی وزارت بجلی نے بدھ کے روز اعلان کردیا کہ ادائیگی کا عمل اسی دن شروع ہو گیا تھا۔
عراق گزشتہ مہینوں میں دونوں ممالک کے درمیان کئی اعلیٰ سطحی ملاقاتوں کے بعد ایران کو اپنی واجب الادا رقم ادا کر رہا ہے۔
عراقی حکام پہلے کہہ چکے ہیں کہ ان کے ملک کو ایران سے مزید گیس درآمد کرنے کے لیے قرض ادا کرنا چاہیے، جو کہ 1.750 ارب ڈالر کا ہے۔
عراقی وزیر بجلی نے جون کے اوائل میں کہا تھا کہ وزارت گیس کی درآمد کے لیے ایران کا قرض ایک ماہ کے اندر ادا کر دے گی۔
عادل کریم نے کہا کہ ہم نے ایران کا دورہ کیا اور ایرانی وزیر پیٹرولیم کے ساتھ اس بات پر اتفاق کیا کہ ہمیں اس ماہ کے آخر سے پہلے گیس کی درآمدات کے لیے اپنا قرض ادا کرنا چاہیے اور ہم نے حکومت سے اتفاق کیا کہ وہ فریق ایرانی کو قرض ادا کرے۔
انہوں نے شہر کربلا میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ایرانی فریق کے ساتھ موسم گرما کے دوران 50 ملین کیوبک میٹر گیس یومیہ اور موسم سرما کے دوران 10 اور 20 ملین کیوبک میٹر گیس یومیہ ایران سے عراق کو برآمد کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے، یہ حجم دونوں ممالک کے درمیان ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران اس وقت ہمیں روزانہ 35 سے 38 ملین کیوبک میٹر گیس فراہم کرتا ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے۔ @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ