ایران افغانستان کیساتھ سرحدی علاقے میں ایک ہسپتال بنائے گا

تہران، ارنا - اسلامی جمہوریہ ایران افغانستان کے ساتھ مشترکہ سرحدی علاقے میں افغان شہریوں کے علاج کے لیے ایک اسپتال تعمیر کر رہا ہے جن کے پاس ایران کا سفر کرنے کا ویزا نہیں ہے۔

افغان طلوع نیوز ایجنسی کے مطابق، کابل میں ایرانی سفارت خانے کے ڈپٹی چیف آف مشن سید حسن مرتضوی نے طالبان حکومت کے قائم مقام وزیر صحت ڈاکٹر قلندر عباد سے ایک ملاقات کے دوران دونوں ممالک کی مشترکہ سرحد میں ایک بہترین اور معیاری ہسپتال بنانے پر تبادلہ خیال کیا۔
ایران افغان سرحد پر ایک ہسپتال قائم کیا جائے گا تاکہ افغان شہری بغیر ویزے کے ایران جانے کے لیے اس مرکز میں طبی علاج حاصل کر سکیں۔
کابل میں ایرانی سفارت خانے کے سربراہ نے طالبان کے وزیر صحت سے مطالبہ کیا کہ ادویات، کورونا اور خسرہ کی ویکسین کے شعبے میں اپنی ضروریات کی فہرست شیئر کریں تاکہ ایرانی حکومت اس سلسلے میں تعاون کر سکے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایرانی حکومت نے اس سے قبل کابل کے ضلع افشار میں ایک ہسپتال بنانے کا منصوبہ بنایا تھا۔ طالبان کے وزیر صحت نے ایرانی حکام سے افشار ہسپتال کو کینسر کے مریضوں کے لیے مختص کرنے کا مطالبہ کیا۔
اس ملاقات کے دوران دونوں ایرانی اور افغان حکام نے کابل اور بامیان میں ایرانی ساختہ دو اسپتالوں کی تعمیر کو جاری رکھنے کے حوالے سے ضروری تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .