یہ بات انسیہ خزعلی نے ہفتہ کے روز نیویارک میں خواتین کی حیثیت سے متعلق کمیشن کے 66 ویں اجلاس کے موقع پر امن پسند سرگرمیوں میں سرگرم خواتین کے ایک گروپ سے ملاقات کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ خواتین کو ماحول کے تحفظ، بدعنوانی کے خلاف جنگ، امن قائم کرنے، جنگ اور پابندیوں کے نتائج کو روکنے کے لیے مزید متحد ہونا ہوگا۔
خزعلی نے کہا کہ پابندیوں نے خواتین اور بچوں کی صورتحال پر منفی اثرات چھوڑے ہیں، پابندیاں لگانے والے اقتدار میں ہیں اور مخالف ممالک کی آواز کو سننے سے روکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ لوگوں کی آواز، جس کی آپ نمائندگی کرتے ہیں، یقینی طور پر زیادہ سنی جائے گی۔
خاتون ایرانی نائب صدر نے امریکہ میں خواتین امن کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو اقوام متحدہ میں پابندیوں کے منفی اثرات کو نشانات، اعلانات اور طریقے استعمال کرکے ظاہر کریں جن کی آپ شناخت کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ ممالک جن کے پاس جوہری ہتھیار ہیں اور ان کا استعمال کرتے ہیں، دوسرے ممالک کو انہیں پرامن طریقے سے استعمال کرنے سے روکتے ہیں، جو کہ بالکل بھی منصفانہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران کے خلاف ووٹ خریدے جا رہے ہیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ انسانی حقوق کے مسائل سیاست کا موضوع بن چکے ہیں۔
اس ملاقات کے دوران امریکہ میں رہنے والی امن پسند خواتین نے جنگ اور پابندیوں سے خواتین کو نقصان پہنچنے سے بچانے کے لیے اپنی سرگرمیوں کا بھی حوالہ دیا اور اپنی کچھ تحریری تخلیقات خاتون ایرانی نائب صدر کو پیش کیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ