یہ بات علی شمخانی نے پیر کے روز اپنے ٹوئٹر پیج میں کہی۔
انہوں نے کہا کہ ویانا مذاکرات کی میز پر موجود ممالک کے مثبت اور منفی تعامل کا مقصد اپنے مفادات کا حصول ہے اور ہم اس سے آگاہ ہیں۔
شمخانی نے اس بات پر زور دیا کہ واحد عنصر جو 4+1 گروپ کے ساتھ ہمارے تعامل کو متاثر کرتا ہے ایرانی عوام کے مفادات کا حصول ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے ایجنڈے میں نئے عناصر کا جائزہ لینا شامل ہے جو ویانا میں ہونے والے مذاکرات کو متاثر کرتے ہیں اور نتیجہ کے حصول کو تیز کرنے کے لیے مذاکراتی اقدامات کو اپنانا ہے۔
آسٹریا کے دارالحکومت سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق مذاکرات ایک اہم مرحلے پر پہنچ چکے ہیں جس کے لیے مغربی فریقوں کو حتمی معاہدے کے حل کے لیے سیاسی فیصلے کرنے کی ضرورت ہے۔
لیکن مغرب اب بھی اپنی ہٹ دھرمی اور مطلوبہ سیاسی فیصلہ لینے سے انکار پر اصرار کر رہا ہے بلکہ وہ وقتاً فوقتاً عالمی رائے عامہ کو گمراہ کرنے اور اس حوالے سے حقائق کو مسخ کرنے کے لیے ماحول اور میڈیا کے بھنور پیدا کرنے کی کوشش کرتا ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ