ایرانی صدر سید ابراہیم رئیسی نے جمعرات کے روز روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے ساتھ ٹیلیفون پر گفتگو کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ مشرق میں نیٹو کی توسیع کشیدگی کے فروغ کا باعث ہےاور نیٹو کی توسیع مختلف خطوں میں آزاد ممالک کے استحکام اور سلامتی کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ جو کچھ ہو رہا ہے وہ اقوام اور خطے کے فائدے میں ہو گا۔
انہوں نے ایٹمی مذاکرات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ایک پائیدار معاہدے کا خواہاں ہے نہ متزلزل۔
انہوں نے مزید بتایا کہ قابل اعتبار ضمانت فراہم کرنا، سیاسی دعوؤں کا خاتمہ اور پابندیوں کا حقیقی خاتمہ ایک پائیدار معاہدے تک پہنچنے کی شرطیں ہیں۔
روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے موجودہ صورتحال کو دہائیوں سے سلامتی معاہدوں کی خلاف ورزی اور اپنے ملک کی سلامتی کو نقصان پہنچانے کے لیے مغربی کوششوں کا ایک جائز جواب قرار دیا۔
روسی صدر نے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ساتھ ایران کے تعمیری تعاون کا ذکر کرتے ہوئے جوہری مذاکرات کے سلسلے میں دونوں فریقوں کے درمیان مشاورت جاری رکھنے کی اہمیت پر زور دیا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
https://twitter.com/IRNAURDU1
آپ کا تبصرہ