تہران اور الجزیرہ کے درمیان دوطرفہ، علاقائی اور بین الاقوامی تعلقات کا فروغ دینا ہوگا: ایرانی صدر

تہران، ارنا- ایرانی صدر مملکت نے ایران اور الجزائر کے درمیان اچھے تعاون پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ  تعاون کی یہ سطح مناسب اور اطمینان بخش نہیں ہے اور دونوں ممالک کے سربراہان کے عزم کے مطابق تہران اور الجزائر کے تعلقات کو دوطرفہ، علاقائی اور بین الاقوامی میدانوں میں مزید وسعت دی جا سکتی ہے۔

ان خیالات کا اظہار آیت اللہ سید "ابراہیم رئیسی" نے آج بروز منگل کو دوحہ میں چٹھے ورلڈ گیس سمٹ کےموقع پر الجزائر کے صدر "عبدالمجید تبون" سے ایک ملاقات کے دوران، گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر ایرانی صدرنے الجزائز کے عوام کی سامراجیون کی جبر کیخلاف مزاحمت کو سراہتے ہوئے کہا کہ  تاریخ گواہی دیتی ہے کہ تسلط پسندوں اور قابضون کیخلاف مزاحمت ضرور نتیجہ بخش ہوگی۔

انہوں نے ایران اور الجزائر کے درمیان اچھے تعاون پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ  تعاون کی یہ سطح مناسب اور اطمینان بخش نہیں ہے اور دونوں ممالک کے سربراہان کے عزم کے مطابق تہران اور الجزائر کے تعلقات کو دوطرفہ، علاقائی اور بین الاقوامی میدانوں میں مزید وسعت دی جا سکتی ہے۔

آیت اللہ رئیسی نے کہا کہ خطے میں جہاں بھی ہمیں عدم تحفظ نظر آتا ہے، ہم غیر ملکیوں، خاص طور پر امریکیوں کی موجودگی اور مداخلت کے آثار دیکھ سکتے ہیں۔ لہٰذا خطے کے مسائل اور عدم تحفظ کا اصل حل خطے سے امریکہ اور غیر ملکیوں کا ہاتھ کاٹنا ہے۔

انہوں نے ناجائز صہیونی ریاست کیخلاف الجزائر کے جائز موقف کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ افریقی یونین کے مبصر رکن کی حیثیت سے صیہونی ریاست کی مسلسل رکنیت کے خلاف آپ کے ملک کی مخالفت فلسطین کے مظلوم عوام کے حقوق کی حمایت اور بیت المقدس کی آزادی کے آئیڈیل کی طرف ایک قابل قدر قدم ہے۔

*** تعاون کیلئے موجودہ صلاحیتوں کو جلد از جلد عملی جامہ پہنایا جانا ہوگا

دراین اثنا الجزائر کے صدر عبدالمجید تبون نے بھی اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ مختلف شعبوں میں اپنے ملک کے تعلقات کو وسعت دینے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنے ممالک کے تمام انتظامی سطحوں پر بات چیت کو مضبوط بنانے کے لیے دونوں ممالک کے رہنماؤں کی خواہش کو بڑھانا ہوگا تاکہ تعاون کی موجودہ صلاحیتیں جلد از جلد فعال اور فعال ہو جائیں۔

الجزائر کے صدر نے مظلوم فلسطینی عوام کے حقوق کے دفاع کے سلسلے میں اپنے ملک کے حمایتی موقف کا ذکر کرتے ہوئے الجزائر کی طرف سے افریقی یونین کے مبصر رکن کی حیثیت سے صیہونی ریاست کی مستقل رکنیت کی مخالفت کو نوٹ کیا جس کی وجہ سے اس کی رکنیت معطل ہو گئی۔

انہوں نے کہا کہ ہم حق کے حصول کے سلسلے میں زیادہ بھاؤ دینے کے باوجود اس راستے پر بدستور گامزن ہوں گے۔

**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .