یہ بات شیخ محمد بن عبدالرحمن آل ثانی نے آج بروز ہفتہ جوہری معاہدے اور ایران اور خلیج فارس کے عرب ممالک کے درمیان تعلقات کے حوالے سے ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ جامع مشترکہ ایکشن پلان کے حوالے سے قطر کے ایران، امریکہ اور دیگر فریقوں کے ساتھ مضبوط رابطے ہیں۔
قطری وزیر نے کہا کہ ہم یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ ہم اس خلا کو پر کرنے میں کس طرح مدد کر سکتے ہیں، کیونکہ معاہدے اور مذاکرات ان ممالک کے درمیان ہو رہے ہیں جو ایران سے ہزاروں میل دور ہیں، جبکہ ہم ایران کا پڑوسی ملک ہیں۔ اس لیے یہ ہمارے مفاد میں ہے کہ ایران کے ساتھ ایک معاہدے تک پہنچیں لہٰذا ہم تمام فریقین کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ وہ تعمیری اور مثبت اقدامات کریں اور امید کرتے ہیں کہ مستقبل قریب میں مثبت نتائج حاصل ہوں گے۔ ہمارا کردار دونوں فریقوں کو مثبت اقدامات کرنے کیلیے ترغیب دینا ہے۔
قطری وزیر خارجہ نے تنازعات کو بات چیت اور سفارت کاری کے ذریعے پرامن حل کرنے کی حوصلہ افزائی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ قطری آئین کے آرٹیکل 7 میں کہا گیا ہے کہ خارجہ پالیسی بین الاقوامی تنازعات کے پرامن حل کے ذریعے بین الاقوامی امن اور سیکورٹی کا قیام اور امن پسند ممالک کے ساتھ تعاون کو بڑھانے کے اصل پر مبنی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ہم اس مشن کو ثالثی، انسانی اور ترقیاتی امداد اور انسداد دہشت گردی کی کوششوں کے ذریعے انجام دے رہے ہیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
https://twitter.com/IRNAURDU1
آپ کا تبصرہ