ان خیالات کا اظہار "حسین مدرس خیابانی" نے آج بروز بدھ کو ایرانی سرکاری نیوز چینل سے انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ خوش قسمتی سے افغان فریقین سے مشاورت اور اچھی بارشوں سے کمال خان ڈیم کے دو والوز گزشتہ روز کھول دیے گئے۔
مدرس خیابانی نے کہا کہ ہمارے کنوؤں کے سیٹ سے کمال خان ڈیم کا 80 سے 90 کلومیٹر کا فاصلہ ہونے کی وجہ سے یہ پیش گوئی کی گئی ہے کہ پانی کے اس حجم کیساتھ جو ایران کی طرف بڑھ رہا ہے، یه پانی آئندہ 48 سے 72 گھنٹوں تک ہمارے ملک میں داخل ہو جائے گا۔
سرحدی صوبے سیستان اور بلوچستان کے گورنر جنرل نے کہا کہ کمال خان ڈیم کے والوز سے جاری ہونے والا پانی سیٹ کنوؤں میں داخل ہوتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ درحقیقت سیستان کے علاقے کے لیے درکار آبی وسائل میں سے زیادہ تر علاقے کے چار سیٹ کنوؤں کے ذخائر سے آتے ہیں، جن کے ذخائر تقریباً 1.8 بلین مکعب میٹر تک پہنچتے ہیں، لیکن بدقسمتی سے حالیہ خشک سالی کی وجہ سے یہ مقدار ایک چوتھائی رہ گئی ہے۔
مدرس خیابانی نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ کمال خان ڈیم سے پانی چھوڑنے کے اس اقدام سے سیستان کے سیٹ کے کنویں بھر جائیں گے اور الله رب العزت کی مدد سے ہمیں 1401 کے شمسی سال میں پانی کی فراہمی کے معاملے میں کوئی پریشانی نہیں ہوگی۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ