انہوں نے تقریب مذاہب اسلامی کے وفد کے دورہ اسلام آباد پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اسلامی دنیا کے علماء کے درمیان ہم آہنگی بڑھانے اور ایران اور پاکستان سمیت مسلم اقوام کے درمیان یکجہتی کو مضبوط بنانے کے لیے اس اسلامی ادارے کی کوششوں کو سراہا۔
نورالحق قادری نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستانی عوام اور حکومت، اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلم اقوام کی حمایت بشمول کشمیری عوام کے ارمانوں کے دفاع پر شکر گزار ہیں اور ہم اس حمایت کو کبھی فراموش نہیں کریں گے۔
انہوں نے غلط فہمیوں کو دور کرنے اور مشترکہ دشمنوں کے خلاف اتحاد و یکجہتی کے لیے مشترکہ اقدامات کے سلسلے میں ایران اور پاکستان کے علمائے کرام اور مذہبی اشرافیہ کے فیصلہ کن کردار پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان، ان تعلقات کو متاثر کرنے کی اندرونی اور بیرونی تخریبی عناصر کی کسی بھی کوشش کو ناکام بنائے گا۔
پاکستانی وزیر برائے مذہبی امور نے 10 سال قبل لاہور کے سفر کے دوران مرحوم آیت اللہ تسخیری سے اپنی ملاقات کے ساتھ ساتھ تہران اور ایران کے دیگر زیارت گاہوں کے تین دوروں کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی علماء اور اشرافیہ، مذاہب کو ایک دوسرے کے قریب لانے سمیت انتہا پسندوں اور اتحاد مخالف عناصر سے نمٹنے میں تعمیری اور قابل تعریف مقام رکھتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان الہامی مذاہب کے احترام پر پختہ یقین رکھتا ہے اور ہم مذہبی مشترکات سے فائدہ اٹھانے اور اختلافات سے بچنے کے لیے ہم آہنگی اور مشترکہ تعاون کے مشن کو آگے بڑھانے کے لیے اسلامی جمہوریہ ایران سمیت عالم اسلام کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔
نورالحق قادری نے اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ قریبی تعلقات، مذہبی وفود اور مذہبی اشرافیہ کے تبادلوں، اسلامی اور تحقیقی اداروں کے درمیان تعاون سمیت پاکستان سے ایرانی مذہبی مقامات کی زیارت گاہوں کی سیاحت کے فروغ کے لیے پاکستان کے عزم پر زور دیا۔
انہوں نے ایرانی تہذیب اور برصغیر میں فارسی زبان کی تاریخ کا ذکر کرتے ہوئے پاکستان میں فارسی زبان کے فروغ کے لیے دونوں ممالک کے درمیان تعاون کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ حکومت بالخصوص وزارت برائے مذہبی امور پاکستان میں ایرانی سفارت خانے اور ثقافتی مشن کے ساتھ تعاون کے لیے تیار ہے۔
پاکستانی وزیر برائے مذہبی امور نے دونوں ملکوں کی سرحدوں پر تجارت کو آسان بنانے پر زور دیتے ہوئے اسے دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو وسعت دینے کا ایک موثر عنصر قرار دیا۔
انہوں نے وزارت برائے مذہبی امور کیجانب سے کراچی اور لاہور سے مقدس شہر مشہد کے لیے براہ راست پروازیں شروع کرنے کے لیے پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ساتھ مذاکرات کا اعلان کر دیا۔
در این اثنا تقریب اسلامی مذاہب کے سیکرٹری جنرل نے پاکستانی وزیر برائے مذہبی امور کے اتحاد سے متعلق تعمیری موقف کو سراہتے ہوئے پیر نورالحق قادری کو تہران میں منعقد ہونے والی بین الاقوامی اسلامی اتحاد کانفرنس میں حصہ لینے کی دعوت دی۔
علامہ شہریاری نے اتحاد مخالف اقدامات سے نمٹنے اور مسلم اقوام کو مشترکات سے فائدہ اٹھانے کی ترغیب دینے کو امت مسلمہ کے درمیان تقسیم اور انتشار کو روکنے کا بنیادی طریقہ قرار دے دیا۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ