ان خیالات کا اظہار "رحیم حیات قریشی" نے آج بروز منگل کو مشہد میں واقع فردوسی کے تاریخی اور ثقافتی کمپلیکس کا دورہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور پاکستان دو ہمسایہ اور برادر ممالک ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سالانہ ایک لاکھ پاکستانی سیاح مشہد کا رخ کرتے ہیں جن میں سے اکثر حضرت امام رضا (ع) کے روضے مقدس کی زیارت کرتے ہیں۔
رحیم حیات قریشی نے کہا کہ باہمی تعلقات بالخصوص سیاحتی میدان میں مشہد اور دیگر باکستانی شہروں میں تعاون کو بڑھانے کے بے پناہ مواقع موجود ہیں؛ مثال کے طور پر مشہد اور شہر لاہور کے درمیان اچھے تعلقات کا ذکر کرسکتے ہیں۔
انہوں نے گزشتہ ہفتے کے دوران، ترکمانستان کے دارالحکومت اشک آباد میں ایران اور پاکستان کے صدور کے درمیان ملاقات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس ملاقات میں زیر بحث موضوعات میں سے ایک سیاحتی صنعت کو وسعت دینے اور دونوں ملکوں کے درمیان سیاحتی تبادلہ کی تقویت تھا۔
پاکستانی سفیر نے کہا کہ ایران کے مختلف شہر بشمول مشہد، اصفہان، شیراز، تہران اور کرمان، پاکستانی سیاحوں کی اچھی منزلیں ہیں اور ایران میں بے پناہ سیاحتی مقامات ہیں اور اگر کوئی سیاح ایک مہینے کے لئے بھی ایران میں قیام کرے تو ان کو ایران کے پرکشش مقامات کو دیکھنے میں وقت کی کمی کا سامنا ہوگا۔
قریشی نے کہا کہ فردوسی کے مقبرے پر آنے کا موقع ملنا اور فردوسی کو ایران کے عظیم شاعر کے طور پر خراج عقیدت پیش کرنا ایک اعزاز کی بات ہے جنہوں نے فارسی زبان کو زندہ کرنے میں مدد کی۔
انہوں نے کہا کہ شاہنامہ کی کتاب کا اردو سمیت دنیا کی زندہ زبانوں میں ترجمہ ہو چکا ہے، میں نے بچپن میں شاہنامہ کو پڑھ کر بہت لطف اندوز ہوا۔
پاکستانی سفیر نے کہا کہ ایران، دنیا کے سب سے بڑے اور خوبصورت ترین ممالک میں سے ایک ہے جس میں بہت پرکشش سیاحتی دلچسبیاں ہیں؛ ثقافت، روایات، رسم و رواج اور خوراک اس ملک کے پرکشش دلچسبیوں میں سے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مشہد؛ ایران کا دوسرا بڑا شہر اور خوبصورت ترین شہروں میں سے ایک ہے۔ میں نے متعدد بار اس شہر کا دورہ کیا ہے اور امام رضا علیہ السلام کے مقدس روضے کے بعد فردوسی کا مقبرہ اس شہر کا سب سے اہم سیاحتی مقام ہے۔
قریشی نے کہا کہ صوبہ خراسان رضوی کے دوسرے شہر جو مشہد کے قریب واقع ہیں، بھی خوبصورت اور شاندار ہیں۔ نیشابور شہر میں "فرید الدین عطار نیشابوری" اور "حکیم عمر خیام نیشابوری" کے مقبرے ہیں۔ اس کے علاوہ آس پاس کے شہروں میں بہت سی سیاحتی مقامات ہیں جن سے مشہد آنے والے لوگ لطف اندوز ہوسکتے ہیں۔
واضح رہے کہ فردوسی کا مقبرہ، خراسان رضوی کی دوسری سب سے زیادہ دیکھی جانے والی ثقافتی یادگار ہے جو سالانہ لاکھوں ملکی اور غیر ملکی سیاحوں اور مسافروں کی میزبانی کرتا ہے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ