17 نومبر، 2021، 6:34 PM
Journalist ID: 1917
News ID: 84545921
T T
0 Persons
ایران کا حج کے میدان میں اپنے تجربات کو سینیگال سے شئیر کرنے پر تیار

تہران، ارنا- ایرانی سپریم لیڈر کے نمائندے برائے حج ور زیارت کے امور اور حجاج کرام کے سرپرست نے سینیگال کے سفیر سے ایک ملاقات میں کہا کہ  مارا ملک حج کے انتظام اور منصوبہ بندی میں اپنے تجربات پیش کرنے اور حج کے موسم میں سینیگال کے کامیاب تجربات سے فائدہ اٹھانے پر تیار ہے۔

رپورٹ کے مطابق، تہران میں تعینات سینیگال کے سفیر "سالیو نیانگ دیینگ" نے آج بروز بدھ کو ایرانی سپریم لیڈر کے نمائندے برائے حج اور زیارت کے امور اور حجاج کرام کے سرپرست علامہ "سید عبدالفتاح نواب" سے ملاقات اور گفتگو کی۔

اس ملاقات میں دونوں فریقوں نے گذشتہ برسوں میں دونوں ملکوں کے حج مشنوں کے درمیان رابطے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور سینیگال کے درمیان تعاون کے بہت سے شعبے ہیں جن کو فروغ دیا جا سکتا ہے۔

اس موقع پر علامہ سید عبدالفتاح نواب نے حج کے انتظام اور منصوبہ بندی میں اپنے تجربات پیش کرنے اور حج کے موسم میں سینیگال کے کامیاب تجربات سے فائدہ اٹھانے پر تیاری کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے حج کمیشن ایک دوسرے کی مدد کر سکتے ہیں اور ایک دوسرے کے خیالات سے آگاہ کرکے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید گہرا کرنے کا موقع فراہم کر سکتے ہیں۔

 اس ملاقات کے دوران فریقین نے عظیم ثقافتی اور مذہبی مشترکات اور بین الاقوامی سطح پر دونوں ممالک کے قریبی خیالات کا ذکر کیا۔

نیز اور حج و زیارت کے امور میں ایرانی سپریم لیڈر کےنمائندے نے اس بات پر زور دیا کہ تعلقات کو فروغ دینے اور پروگراموں کو آگے بڑھانے پر ایران کا پختہ عزم ہے۔

دراین اثنا سینیگال کے سفیر نے کہا کہ دونوں ممالک، دنیا میں اسلام کے متحرک محافظ ہیں۔ انہوں نے ماضی میں سعودی عرب کے شہر جدہ میں سینیگال کے قونصل خانے میں اپنی ذمہ داری کا بھی ذکر کیا۔

انہوں نے کہا کہ میں نے ایرانی حجاج کی اچھی تنظیم اور ترتیب کا مشاہدہ کیا ہے اور جب میں نے سینیگال کے حکام سے بات کی تو وہ ایرانی حج کے انتظام میں بہت دلچسپی رکھتے تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایران اور سینیگال کے تجربات، حج کو بہتر طریقے سے منظم کرنے اور اس آواز کو اچھے انتظام کے ساتھ مضبوط کرکے دنیا تک پہنچانے میں بہت مدد کر سکتے ہیں۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .