7 نومبر، 2021، 3:25 PM
Journalist ID: 1917
News ID: 84532788
T T
0 Persons
ایران کی عراقی وزیر اعظم کو قاتلانہ حملے کا نشانہ بنانے کی مذمت

تہران، ارنا- ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے عراقی وزیر اعظم کیخلاف قاتلانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے واقعات عراقی خودمختاری، قومی سالیمت، آزادی اور سلامتی کیخلاف جارحیت کرنے والوں کے مفاد میں ہے جو خطے میں اپنے مذموم مقاصد کو حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

"سعید خطیب زادہ" نے آج بروز اتوار کو عراقی وزیر اعظم کو قاتلانہ حملے کا نشانہ بنانے کی مذمت کرتے ہوئے عراق میں قیام امن، سلامتی اور استحکام کی حمایت پر اسلامی جمہوریہ ایران کے ناقابل تبدیل اور پائیدار موقف پر زور دیا۔

ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے عراق کی سلامتی اور ترقی کو نشانہ بنانے والی سازشوں سے باخبر رہنے کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے اس طرح کے واقعات کو ان فریقوں کے مفاد میں قرار دیا جنہوں نے گزشتہ 18 سالوں سے عراق کے استحکام، سلامتی، آزادی اور علاقائی سالمیت پر حملہ کیا ہے اور دہشت گرد اور فتنہ انگیز گروہ بنا کر اپنے مذموم علاقائی مقاصد حاصل کرنے کی کوشش کی ہے۔

خطیب زادہ نے "مصطفی الکاظمی" کے محفوظ ہونے پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ عراقی عوام، حکومت اور سیاسی دھارے اتحاد اور یکجہتی کے ساتھ عراق کی ترقی اور خوشحالی میں کردار ادا کریں گے۔

واضح رہے کہ عراق کے وزیراعظم ہاؤس کے حوالے سے کہنا ہے کہ قاتلانہ حملے میں مصطفیٰ کاظمی محفوظ رہے تاہم ان کا محافظ زخمی ہو گیا۔

عراقی فوج کا کہنا ہے کہ گرین زون میں واقع عراقی وزیراعظم کےگھر پرڈرون حملہ آج صبح کیاگیا، ڈرون حملے میں گھر کےکچھ حصے اور  ایک گاڑی کو نقصان پہنچا۔

عراقی حکام کے مطابق کسی بھی گروپ نے ابھی تک حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی  ہے تاہم وزیراعظم مصطفیٰ کاظمی کے گھر پر  ڈرون حملے کے بعد بغداد میں سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق حملہ ایسے وقت میں کیا گیا جب عراق میں 10 اکتوبر کے انتخابی نتائج کے خلاف مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .