رپورٹ کے مطابق، ایرانی عدلیہ کے نائب سربراہ برائے بین الاقوامی امور اور کونسل برائے انسانی حقوق کے سیکرٹری "کاظم غریب آبادی" نے اسلامی جمہوریہ ایران میں انسانی حقوق کی صورتحال پر سوئڈن کی خاتون وزیر خارجہ کے ٹوئٹر پیغام پر اپنے ردعمل کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ وہ "سویڈن کی وزیر خارجہ کی توجہ 19 اکتوبر کو کئی آزاد ماہرین اور اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے خصوصی نمائندے کے بیان کی طرف مبذول کرانا چاہتے ہیں، جس کا عنوان "امریکی پابندیوں پر سویڈن کی حد سے زیادہ تعمیل نے ایرانی عوام کے صحت کے حق کو متاثر کیا ہے" ہے۔
غریب آبادی نے بیان کے ایک حصے کی اشاعت کیا جس میں کہا گیا تھا کہ "سویڈش ڈریسنگ مینوفیکچرر کی طرف سے لائسنس یافتہ مریضوں کے استعمال کیلئے ایران کو ڈریسنگ بھیجنا بند کرنے کا فیصلہ، یہ ظاہر کرتا ہے کہ اس کیجانب سے امریکی پابندیوں کی حد سے زیادہ تعمیل نے ایرانی مریضوں کو ان کے انسانی حقوق بالخصوص ذہنی اور جسمانی درد اور غیر انسانی سلوک سے بچنے اور زندگی کے حق کے تحفظ کو کس طرح نقصان پہنچتا ہے"
واضح رہے کہ ایران میں انسانی حقوق کی صورتحال پر سویڈن کی خاتون وزیر خارجہ کے تبصرے ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب یہ ملک دنیا کے چھ ہتھیاروں کے برآمد کنندگان میں سے ایک ہے اور گزشتہ پانچ سالوں میں اس نے سعودی عرب کو مختلف قسم کے جدید ہتھیار اور فوجی ساز و سامان برآمد کیا ہے اور وہ ہمارے ملک کے خلاف انسانی حقوق کی قرارداد جاری کرنے کے حامیوں میں سے ایک تھا۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ