6 اکتوبر، 2021، 10:08 AM
Journalist ID: 1917
News ID: 84494891
T T
0 Persons
دہشتگردی کو کسی بھی مذہب اور قومیت سے نہیں جوڑنا ہوگا: خاتون ایرانی سفیر

نیویارک، ارنا- اقوام متحدہ میں تعینات ایرانی مشن کی خاتون نائب سربراہ اور سفیر نے کہا ہے کہ دہشت گردی کو کسی مذہب، قومیت، تہذیب یا نسلی گروہ سے نہیں جوڑا جاسکتا اور نہ ہی اسے دہشتگردی یا انسداد دہشتگردی کی کارروائیوں جس میں افراد کی پرائیویسی پر حملہ ہوتا ہے، کے جواز کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق، ڈاکٹر "زہرا ارشادی" نے ان خیالات کا اظہار غیر وابستہ تحریک کیجانب سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی چھٹی کمیٹی میں "بین الاقوامی انسداد دہشت گردی کی حکمت عملی" کے ایجنڈے پر کیا۔

اعلی ایرانی سفارتکار نے کہا کہ غیر وابستہ تحریک، دہشتگردی کو ریاستی دہشت گردی سمیت تمام شکلوں اور مظاہروں میں مذمت اور مسترد کرتی ہے اور ایک پار پھر 9 دسمبر 1991ء میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی قرارداد نمبر 46/51 اور غیر ملکی عناصر اور قبضے کے تحت عوام کی آزادی اور حق خود ادارایت کی جد و جہد کے حق سے متعلق دیگر متعلقہ قرار دادوں کی حمایت کرتی ہے۔

ارشادی نے کہا کہ غیر وابستہ ممالک کی تحریک، ایک بار پھر اس بات پر زور دیتی ہے کہ دہشتگردی کاروائیاں بین الاقوامی حقوق بشمول انسانی حقوق اور بالخصوص جتنے کے حق کے خلاف ہیں جو انسانی حقوق اور لوگوں کی بنیادی آزادیوں تک عدم رسائی کی باعث بنتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس قسم کی کارروائیا،ں ریاستوں کی علاقائی سالمیت اور استحکام کے ساتھ ساتھ قومی، علاقائی اور بین الاقوامی سلامتی کو خطرات کا شکار کرتی ہیں جس میں اقوام کے استحکام اور معاشروں کی بنیادوں سمیت معاشی اور سماجی ترقی کے عمل پر منفی اثرات مرتب کرتی ہیں اور حکومتوں کے جسمانی اور معاشی ڈھانچے کی تباہی کا سبب بنتی ہیں۔

خاتون ایرانی سفیر نے کہا کہ غیر وابستہ تحریک اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق، تمام اقوام کی خودمختاری، علاقائی سالمیت اور سیاسی آزادی کے احترام پر زور دیتی ہے۔

ارشادی نے کہا کہ دہشت گردی کو کسی مذہب، قومیت، تہذیب یا نسلی گروہ سے نہیں جوڑا جاسکتا اور نہ ہی اسے دہشتگردی یا انسداد دہشتگردی کی کارروائیوں جس میں افراد کی پرائیویسی پر حملہ ہوتا ہے، کے جواز کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ غیر وابستہ تحریک، دہشتگردی سے لڑنے کے بہانے یا اپنے سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے کسی بھی غیر وابستہ ملک کیخلاف کسی بھی زبردستی اور دھمکی کو مسترد کرتی ہے۔

 ایرانی سفیر نے کہا کہ غیر وابستہ تحریک، دہشتگردی کی حمایت کے الزام میں بعض ریاستوں کی طرف سے دوسری ریاستوں کے خلاف یکطرفہ فہرستوں کی تیاری کو مسترد کرتی ہے اور اسے بین الاقوامی قانون کیخلاف قرار دیتی ہے؛ اور یہ خود یہ ایک قسم کی نفسیاتی اور سیاسی دہشت گردی کی تشکیل کا باعث بنتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ غیر وابستہ تحریک، دہشت گرد گروہوں کی طرف سے مذہب کی من مانی تشریح اور غلط بیانی سے متعلق اپنے خدشات کا اظہار کرتی ہے جو ہر کسی قسم کی دہشتگردی کاروائیوں اور تشدد کے جواز حاصل کرنے کیلئے پیش کی جاتی ہے۔

ارشادی نے کہا کہ غیر وابستہ تحریک ایک بار پھر اقوام متحدہ کے زیر اہتمام بین الاقوامی کانفرنس کے انعقاد کا مطالبہ کرتی ہے تاکہ بین الاقوامی برادری کو مشترکہ طور پر دہشتگردی کے خلاف اس کی تمام اقسام اور اظہارات بشمول اس کی بنیادی وجوہات کی نشاندہی کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ غیر وابستہ تحریک، بین الاقوامی دہشتگردی سے نمٹنے کیلئے ایک جامع کنونشن کے قیام کی اہمیت کے ساتھ ساتھ انسداد دہشت گردی کی حکمت عملی پر عملدرآمد میں رکن ممالک کی اہم ذمہ داریوں پر بھی زور دیتی ہے۔

ان کے مطابق، غیر وابستہ تحریک، دہشتگردی کے متاثرین کی پہلی عالمی کانگریس کے انعقاد کا خیرمقدم کرتی ہے جو دسمبر 2021ء میں اقوام متحدہ کی جانب سے منعقد کی جائے گی۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .