یہ بات میجر جنرل 'محمد باقری' نے آج بروز پیر دفاع مقدس کے ہفتے کے آغاز (22 ستمبر) اور عالمی امن کےدن(21 ستمبر) کی مناسبت سے ایک پیغام میں کہی۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ اور اسرائیل حالیہ دہائیوں میں مغربی ایشیائی ممالک کی جنگوں، فوجی کشیدگی اور لوگوں کے بے گھر ہونے کی بنیادی وجہ ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ امن پسند مغربی صہیونی سرکس اور دنیا بھر میں امریکہ کے مجرمانہ اقدامات امن کو خطرے میں ڈالنے والی تباہی کی گہرائی کو ظاہر کرتے ہیں ، اور عالمی طاقتوں کی فوجی سرمایہ کاری ہرگز دنیا میں امن پسندی کی علامت نہیں ہے۔
جنرل باقری نے بتایا کہ یمنی جنگ پر ایک نظر سے یہ حقیقت ظاہر ہوتی ہے کہ مغربی امن پسندی کے نعرے سے ہٹ کر ، یمنی عوام کے خلاف سعودی عرب اور مجرم اتحادی کی جانب سے استعمال کی جانے والے زیادہ تر ہتھیار کو نام نہاد امن پسند اور انسان دوست ممالک خاص طور امریکہ کے حکام فراہم کرتے ہیں۔
انہوں نے امریکی فوج کے سپاہیوں (جنگ ، افراتفری اور عدم تحفظ کی وجہ اور امن مخالف فرنٹ کا عملبردار' ) کو مخاطب کرتے ہوئے ایک سوال میں پوچھا کہ کیا آپ نے اب تک اس سوال کے بارے میں سوچا ہے کہ امریکی فوج کا مقصد اپنے ملک اور علاقے سے دسیوں کلومیٹر دور دوسرے ممالک پر قبضہ کرنے اور جنگ کو بھڑکانے سے کیا ہے ؟
جنرل باقری نے کہا کہ امریکی حکومت کے بے وقوف حکمرانوں کو اس اجازت نہ دیجیے کہ آپ کو بین الاقوامی حقائق سے دور کریں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
https://twitter.com/IRNAURDU1
آپ کا تبصرہ