6 اگست، 2021، 10:06 PM
Journalist ID: 1917
News ID: 84428691
T T
0 Persons
قالیباف کا بین الپارلیمانی یونین کیجانب سے امریکہ کیخلاف ڈٹ کر کھڑے ہونے پر زور

تہران، ارنا- ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے عالمی بین الپارلیمانی یونین کے صدر سے ایک ملاقات کے دوران اس بات پر زور دیا کہ آئی پی یو کو امریکی یکطرفہ اقدامات کیخلاف ڈٹ کھڑے ہونا ہوگا۔

رپورٹ کے مطابق، "محمد بافقر قالیباف" نے آج بروز جمعے مطابق 6 آگست کو ایران کے دورے پر آئے ہوئے عالمی بین الپارلیمانی یونین کے صدر "دوآرتہ ونتورا پاچکو" سے ملاقات اور گفتگو کی۔

 اس موقع پر اسلامی مشاورتی اسمبلی کے اسپیکر نے کہا کہ کچھ ممالک پیسے اور دیگر سہولیات کیساتھ بین الاقوامی تنظیموں پر حاوی ہیں؛ یہیں سے یکطرفہ پن عمل میں آتا ہے  اور ان کے ہر فیصلے پر عمل درآمد ہونا چاہیے، جیسے ایران  کیخلاف امریکی پابندیاں۔ جو اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کیجانب سے فیصلہ کیا جاتا ہے امریکہ ان سب کو نظر انداز کرتا ہے اور اپنے ہی فیصلے پر عمل درآمد کرتا ہے۔

قالیباف نے اس ملاقات کے ابتدا میں نئے ایرانی صدر کی تقریب حلف برداری میں عالمی بین الپارلیمانی یونین کے صدر کی شرکت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آپ ایک پرتگالی کی حیثیت سے آپ دونوں ممالک کے درمیان اچھے پارلیمانی تعلقات قائم کر سکتے ہیں۔

انہوں نے ایران کیخلاف امریکی پابندیوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل جو فیصلہ کرتی ہیں امریکہ ان سب کو ایک لفظ سے نظر انداز کر دیتا ہے اور کانگریس اور ااپنی حکومت کا لفظ نافذ کرتا ہے؛ اس لیے وہ نہ تو اپنے لوگوں کی نمائندگی کر سکتے ہیں اور نہ ہی دنیا کے لوگوں کی۔

ایرانی اسپیکر نے کہا کہ ہم آئی پی یو سے ایک پارلیمانی طاقت کے طور پر مطالبہ کرتے ہیں تاکہ امریکی یکطرفہ پن کو روکا جا سکے۔

قالیباف نے کہا کہ ان کے پاس بین الاقوامی حکومتوں، تنظیموں اور این جی اوز، خاص طور پر ایف اے ٹی ایف، فیفا اور یونیسکو جیسی تنظیموں کو متاثر کرنے کا اختیار ہے؛ لہذا بین الپارلیمانی یونین کو موقع سے فائدہ اٹھانا ہوگا اور بین الاقوامی اور علاقائی طور پر بااثر ہونے کے درمیان مسائل پر مؤثر طریقے سے کام کرنا ہوگا تا کہ ممالک کی سلامتی اور ترقی پر مزید توجہ دی جائے اور ان کی ترجیح دی جائے۔

اس موقع پر عالمی بین اپارلیمانی یونین کے صدر نے اس بات پر زور دیا کہ یہ یونین دنیا کے مسائل کو حل کرنے کے لیے ایک کثیرالجہتی تنظیم ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم بات چیت کی حمایت کرتے ہیں اور یقین رکھتے ہیں کہ دنیا کے ہر کسی کونے میں جو کچھ بھی ہوتا ہے اس کا اثر دنیا کے کسی اور کونے پر بھی ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ عالمی مسائل کے علاوہ ہم علاقائی سطح پر موثر کردار ادا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

عالمی بین اپارلیمانی یونین کے صدر نے کہا کہ ہم نے یمنی تنازعہ کے میدان میں بھی بڑی کوششیں کیں اور اس ملک میں مذاکرات کی سہولت کے لیے ایک وفد بھیجا تاکہ ہم اس انسانی مصیبت کو تھوڑا دور کر سکیں۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .