ان خیالات کا اظہار "ناصر ابوشریف" نے آج بروز جمعرات کو "سیف القدس کی جنگ؛ مسجد اقصی کی مزاحمت اور دفاع کا محور" کے عنوان کے تحت منعقدہ ایک کانفرنس کے دوران، گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ قابض صہیونی ریاست کیخلاف فتح کی علامتیں بالکل واضح ہوگئی ہیں۔
ناصر ابوشریف نے مزید کہا کہ مزاحمتی گروہوں نے گزشتہ کے مقابلے میں انتہائی ترقی کی ہے اور غزہ پٹی میں ان کی میزائل کاروائیاں، اس بات کا ثبوت ہے۔
ایران میں تعینات فلسطین کی جہاد اسلامی تحریک نے کہا کہ 12 روزہ جنگ نے ناجائز صہیونی ریاست کیخلاف ناقابل تلافی نقصان پہنچایا اور ان کی ناک کو خاک آلود کیا اور ان کے عزائم کو مٹی میں ملایا؛ جس کی واضح نشان، نیتن یاہو کا تختہ الٹنا ہے؛ اور آج اس کو ایک کونے میں دھکیل دیا گیا ہے
انہوں نے کہا کہ آج کی دنیا اب اس نتیجے تک پہنچ گئی ہے کہ صہیونی ریاست ایک نسل پرست ریاست ہے اور اب مزاحمتی فرنٹ نے اس ریاست پر اس طرح نقصان پہنچایا ہے کہ وہ تباہ ہونے کے قریب ہے۔
ابوشریف نے کہا کہ ہم دنیا کے مسلمانوں سے حق کے دفاع کا سلسلہ جاری رکھنے کا مطالبہ کرتے ہیں اور فتح کے جو آثار نمودار ہوئے ہیں وہ سنجیدگی اور عزم کی طرف سے اسی راستے پر قدم اٹھانے پر ہماری حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔
منعقدہ اس اجلاس میں شریک مصر کے شعیوں کے نمائندے "احد راسم النفیس" نے بھی کہا کہ صیہونیت کا نظریہ گریٹر اسرائیل کے حق میں ہے اور اس منصوبے کیخلاف کسی بھی طرح کی مزاحمت کو دبانے والا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مسئلہ فلسطین نسلی یا جغرافیائی مسئلہ نہیں؛ بلکہ ایک اہم نظریاتی مسئلہ ہے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ