ان خیالات کا اظہار "سید محمد علی حسینی" نے آج بروز بدھ کو ایک ٹوئٹر پیغام میں کیا اور مزید کہا کہ فلسطین کی پوری سرزمین بحر سے نہر تک آزاد ہوگی۔
واضح رہے کہ غزہ پٹی میں صیہونی ریاست کے حملوں کی نئی لہر میں جو گذشتہ ہفتے پیر سے شروع ہوئی ہے اور اب بھی جاری ہے، کم سے کم دوسو بیس فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں ساٹھ بچے ہیں اور زخمیوں کی تعداد پانچ ہزار چھے سو سے زیادہ ہے ۔
صیہونی ریاست کے وحشیانہ حملوں کے جواب میں فلسطین کے مزاحتمی گروہوں نے مقبوضہ فلسطین کے سبھی شہروں پر میزائلوں اور راکٹوں کی بارش کی ہے درایں اثنا مسجدالاقصی اور اس کے اطراف میں واقع محلے بالخصوص باب العامود، صیہونی فوجیوں اور فلسطینیوں کے درمیان جنگ کا میدان بنا ہوا ہے؛ ایسے عالم میں جب صیہونی ریاست کے بیت المقدس کو یہودیت کا رنگ دینے کے منصوبے، شیخ جراح کے محلے سے فلسطینیوں کو نکال کر اس پر قبضہ کرنے اور فلسطینیوں کو ان کے گھروں سے نکال باہر کرنے جیسے اشتعال انگیز اقدامات کیخلاف فلسطینیوں کے مظاہروں کا دائرہ وسیع ہوگیا ہے، مظاہرہ کرنے والےفلسطینیوں پر صیہونی فوجیوں کے حملوں اور جھڑپوں کا دائرہ بھی پھیل گیا ہے۔
بیت المقدس کے فلسطینی باشندوں نے زور دے کر کہا ہے کہ وہ صیہونی ریاست کو بیت المقدس کو یہودیت کارنگ دینے اور مسجد الاقصی کو تقسیم کرنے کے منصوبے کو ہرگز آگے برھانے کی اجازت نہیں دیں گے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ