گذشتہ ہفتے سے پابندیوں اور جوہری امور سے متعلق دونوں فریقین کے درمیان تکنیکی مذاکرات کا کام آغاز ہوا ہے اور جاری ہو گا۔
پابندیوں کو ختم کرنے اور جوہری امور سے متعلق تکنیکی پہلوؤں کے میدان میں ان دونوں ماہر گروپوں کی میٹنگوں کے نتائج کا اعلان مشترکہ کمیشن کو کیا جائے گا۔
مشترکہ کمیشن کے آج کے اجلاس کے آغاز میں ، ایرانی وفد کے سربراہ عباس عراقچی نے نطنز کی جوہری تنصیبات میں حالیہ تخریب کاری کی مذمت کرتے ہوئے ااس واقعے پر یورپی ممالک کے کمزور رد عمل پر افسوس کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ جوہری معاہدے کے ممبروں کو بغیر کسی سیاسی تحفظات کے اس اقدام جو جوہری دہشت گردی کی واضح مثال ہے، کیخلاف کارروائی کرنا چاہئے۔
عراقچی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ کی مذاکراتی ٹیم لمبے مذاکرات کا خواہاں ہے اور اس بات پر زور دیا ہے کہ یہ مذاکرات ایک خاص فریم ورک کے تحت اور ایک قابل قبول وقت پر ہونا چاہیے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
https://twitter.com/IRNAURD
آپ کا تبصرہ