ہر سال، 95 سے زائد ممالک 5701 (ہاتھ سے بُنے ہوئے قالینوں بشمول اون ، ریشم اور گبھہ) کے نرخوں میں تجارت کرتے ہیں؛ جن میں سے صرف 8 ممالک یعنی ایران، بھارت، پاکستان، نیپال، ترکی، چین، افغانستان اور مصر بیک وقت ہاتھ سے تیار قالیوں کی تیاری اور برآمد کرتے ہیں۔
جبکہ 2016ء میں عالمی سطح پر ہاتھ سے تیار قالینوں کی برآمدات کی شرح ایک ارب 459 ملین ڈالر تک پہنچ چکی تھی لیکن حالیہ سالوں کے دوران، ان قالینوں کی برآمدات میں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔
2019ء میں ہاتھ سے تیار قالینوں کی عالمی برآمدات میں اسلامی جمہوریہ ایران کا 9۔7 فیصد کا حصہ تھا؛ اسی عرصے میں بھارت اور مصر نے بالترتیب 7۔31 اور 2۔18 فیصد کیساتھ سب سے زیادہ قالینوں کی برآمدات کیں؛ ان دونوں کے بعد بالترتیب نیپال کا 5۔6 فیصد، پاکستان کا 2۔6 فیصد، ترکی کا 7۔4 فیصد اور چین کا 8۔3 فیصد کا حصہ تھا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے کسٹم ادارے کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، ایران نے پچھلے 9 مہینوں کے دوران تقریبا 20 لاکھ 746 ہزار 900 ٹن ہاتھ سے تیار قالینوں کی برآمدات کیں ہیں جس کی مالی شرح 52 ملین 400 ہزار ڈالر ہے۔
جس میں گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں وزن کے لحاظ سے 4۔16 فیصد کا اضافہ ہوا ہے لیکن مالیت کے لحاظ سے اس میں 9۔4 فیصد کی کمی ہوئی ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران، عالمی مارکیٹ مین موثر کردار ادا کرنے کیلئے عالمی نمائشوں میں حصہ لینے سمیت اٹلی، روس، چین، فرانس اور متحدہ عرب امارات میں قالینوں کے گھر کے قیام کی منصبہ بندی کر رہا ہے۔
پچھلے 10 مہینوں کے دوران ملک میں 1،869،403 مربع میٹر سے زیادہ ہاتھ سے تیار قالین تیار کیے گئے تھے؛ جس میں گزشتہ سال (1،231،321 مربع میٹر پیداوار) کے مقابلے میں 34 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ اب اسلامی جمہوریہ ایران میں 20 لاکھ سے زائد افراد ہاتھ سے تیار قالین کی صنعت میں سرگرم عمل ہیں۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ