ان خیالات کا اظہار پٹرولیم انجینئرنگ اینڈ کنسٹرکشن کمپنی کے منیجنگ ڈائریکٹر "غلامرضا منوچہری" نے قشم فری زون میں تیل، گیس اور پیٹروکیمیکل کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع سے متعلق منعقدہ ایک کانفرنس کے دوران، گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کورونا وبا کے پھیلاؤ کی وجہ سے دنیا میں توانائی پیداوار کرنے والے اور استعمال کرنے والے ملکوں میں خام تیل اور پٹرولیم مصنوعات کے ذخیرہ کرنے میں 20 سے 30 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔
منوچہری نے کہا کہ لہذا ایران میں تیل ذخیرہ کرنے والے ٹینکوں کی تعمیر سے مختلف معاشی اور بین الاقوامی کامیابیاں حاصل کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ خلیج فارس اور بحر عمان کے ساحلوں پر تیل کے ذخیرہ کرنے والے ٹینکوں کی تعمیر سے تیل کے ٹینکروں کے سامان اتارنے میں تاخیر کیلئے زائد ادائیگی کے اخراجات میں کمی کی وجہ سے کرنسی کی بچت کے علاوہ ایرانی تیل کی فروخت اور برآمد کی طاقت میں اضافہ ہوگا۔
منوچہری نے خلیج فارس کے ساحل پر تیل اور گیس برآمد ٹرمینلز کی تنوع کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ چھٹے ترقیاتی منصوبے کے قانون کے مطابق، ایران میں خام تیل ذخیرہ کرنے والے 100 ملین بیرل کی تعمیر کرنی ہوگی اور اب تک ملک کے جنوبی سواحل میں اس کے آدھے حصہ یعنی 57 ملین بیرل کی تعمیر کی گئی ہے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ