محمد جواد دہقانی نے کہا کہ مطالعات کے مطابق ، 2020 میں ، اسکوپس میں انڈیکس کردہ ایرانی سائنسی دستاویزات کی تعداد بڑھ کر 72،839 ہوگئی۔ 2019 میں یہ تعداد 64،788 تھی۔
انہوں نے کہا کہ جبکہ سائنسی مضامین 2019 میں ایرانی محققین کی تازہ ترین تحقیقات کو بین الاقوامی اوسط سے تقریبا 13 فیصد زیادہ حوالہ ملا ، جبکہ 2020 میں یہ تعداد بڑھ کر 25 فیصد ہوگئی۔ لہذا ، 2020 میں ایرانی محققین کی طرف سے کی جانے والی تحقیق زیادہ معیار کی ہوگئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ 2019 میں ایران کی بین الاقوامی شرکت کے نتیجے میں ہونے والی تحقیقی سرگرمیاں تقریبا 27.3 فیصد تھیں ، جو 2020 میں بڑھ کر 31.4 فیصد ہوگئیں۔
انہوں نے کہا کہ 2019 میں ایران کے اعلی 1 فیصد حصے میں مضامین کا حصہ 1.9 فیصد تھا جو 2020 میں 2 فیصد سے زیادہ تک پہنچ گیا۔ مضامین کے اس گروپ میں سائنس کی دنیا میں سب سے زیادہ حوالہ جات موجود ہیں۔
انہوں نے سائنس کی مقدار میں اضافے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مطالعات کے نتائج سے پتا چلتا ہے کہ ایران سے اسکوپس حوالہ ڈیٹا بیس میں ترتیب دیئے گئے کل سائنسی ثبوت (مضمون) 630 ہزار و 768 کے برابر تھے ، جن میں سے تقریبا 409 ہزار و 60 مضامین 2013 اور 2020 کے درمیان جامع پابندیوں کے انتہائی مشکل حالات تیار کئے گئے ۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
ایرانی سائنسی مضامین کے 65 فیصد پابندیوں کے دوران تیار کئے گئے
2 فروری، 2021، 2:09 PM
News ID:
84208478

تہران، ارنا - اسلامی عالمی سائنس حوالہ ڈیٹا بیس کے سربراہ نے کہا ہے کہ ایران سے اسکوپس حوالہ کے ڈیٹا بیس میں اشاریہ کردہ 65 فیصد سائنسی دستاویزات (مضامین) 2013 اور 2020 کے درمیان جامع پابندیوں کے انتہائی مشکل حالات میں تیار کی گئیں ہیں۔
متعلقہ خبریں
-
ایران کی دنیا میں سائنسی سفارتکاری میں اعلی کارکردگی
تہران، ارنا - اسلامی دنیا کے علوم (آئی ایس سی) کے حوالے سے پیش کی جانے والی سائٹ کے سربراہ…
آپ کا تبصرہ