اسرائیل کو سزا ملنی چاہیے/ غزہ، مغربی کنارہ اور بیت المقدس اب بھی قبضے میں ہیں

تہران- ارنا- بین الاقوامی عدالت انصاف میں جنوبی افریقہ کے نمائندے نے صیہونی حکومت کی بین الاقوامی قوانین اور معاہدوں کی پاسداری میں ناکامی کا ذکر کرتے ہوئے اس حکومت کو غزہ اور مغربی کنارے میں اس کے جرائم کی سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

بین الاقوامی عدالت انصاف میں جنوبی افریقہ کے نمائندے نے کہا کہ غزہ پٹی برزخ بن چکا ہے اور جہنم کے دروازے ایک بار پھر کھل گئے ہیں۔ اسرائیل کو اس کے جرائم کی سزا ملنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ سرائیل جان بوجھ کر فلسطینیوں پر دباؤ ڈالنے اور غزہ میں کسی بھی انسانی امداد کو پہنچنے سے روکنے کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزینوں (UNRWA) کے  کاموں میں رکاوٹیں ڈال رہا ہے۔

بین الاقوامی عدالت انصاف میں جنوبی افریقہ کے نمائندے نے کہا کہ صیہونی حکومت نسل کشی پر پابندی کے معاہدے کی خلاف ورزی کر رہی ہے اور اس غاصب جکومت کو عدالتی فیصلے کا پابند ہونا چاہیے۔ غزہ پٹی، مغربی کنارہ اور بیت المقدس اس حکومت کے فوجی قبضے میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ غاصب صیہونی جکومت غزہ پٹی اور مغربی کنارے میں انسانی ہمدردی کی تنظیموں خاص طور پر UNRWA کو ختم کرنے کی کوشش کر رہی ہے، اور یہ مسئلہ قبضے کے تحت انسانی صورتحال کو مزید پیچیدہ بنا رہا ہے۔ اسرائیل کو اقوام متحدہ کی مدد سے غزہ میں امداد کے داخلے کی سہولت فراہم کرنی چاہیے، لیکن غاصب حکومت نے مطالبات کو نظر انداز کرتے ہوئے غزہ پٹی کی ناکہ بندی جاری رکھی ہوئی ہے جس کے نتیجے میں 20 لاکھ افراد کو بھوک کا شکار اور بنیادی انسانی وسائل  سے محروم ہیں۔

0 Persons

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .