یہ بات محمد جواد ظریف جنہوں نے باکو کے دورے پر ہے، نے آج بروز پیر اپنے آذری ہم منصب 'جیحون بایرامف' کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے اس ملاقات میں مختلف باہمی اور علاقائی شعبوں میں باہمی دلچسپی امور پر تبادلہ خیال کیا۔
ہمارے وزیر خارجہ نے مقبوضہ علاقوں کی آزادی کے بعد جمہوریہ آذربائیجان میں اپنی موجودگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے جنگ کے متاثرین خصوصا شہریوں اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا۔
انہوں نے نئے مرحلے کو خطے میں امن و استحکام کے قیام اور تمام فریقوں کے مفاد کے لئے ایک اہم موقع قرار دیا۔
ظریف نے کہا کہ اس خطے کے دورے اور باکو سے اپنے سفر کے آغاز کا مقصد امن و آشتی کے قیام کے لئے کوشش اور مدد کرنا ہے۔
انہوں نے حالیہ مہینوں میں ایران اور آذربائیجان کے حکام کے درمیان گہری ملاقاتوں کے فروغ پر اطمینان کا اظہار کیا۔
ظریف نے دونوں ممالک کی مشترکہ سرحدوں پر واقع آزاد زون کی تعمیر نو میں فعال اور وسیع موجودگی کے لئے اسلامی جمہوریہ ایران کی تیاری کا اعلان کیا۔
انہوں نے اقتصادی تعاون کمیشن کے حالیہ اجلاس میں دونوں ممالک کے مابین نتیجہ خیز بات چیت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آج کی میٹنگ کے دوران آذربائیجان کے صدر کا موقف تعاون کے لئے دونوں ممالک کے سنجیدہ عزم کی علامت ہے۔
ظریف نے کہا کہ ایران کے ساتھ باہمی تعاون کے لیے کوئی حد مقرر نہیں ہے اور جمہوریہ آذربائیجان کے معاشی منصوبوں میں ایران کی شرکت کی تیاری کا اعلان کیا۔
اس ملاقات کے دوران ، جمہوریہ آذربائیجان کے وزیر خارجہ جیحون بیرامف نے دونوں ممالک کے مابین تعلقات کو دوستی اور تاریخی اور ثقافتی مشترکات پر مبنی قرار دیتے ہوئے اس ملک کی علاقائی سالمیت اور خودمختاری کی حمایت کے لی ایران کے مواقف کی تعریف کی۔
انہوں نے دونوں ممالک کے مابین اعلی سطحی وفود کے تبادلے کا ذکر کرتے ہوئے اقتصادی تعلقات کی ترقی کو دونوں ممالک کے تعلقات میں ایک اہم ترجیح قرار دیا اور کہا کہ اقتصادی تعاون کے مشترکہ کمیشن کا حالیہ اجلاس بہت اہم تھا۔
بحیرہ کیسپیئن میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون، ثقافتی امور ، پانی ، ٹرانسپورٹ اور بین الاقوامی تعلقات کے شعبوں میں تعاون اور ترکی کے ساتھ تین فریقی تعاون ایران اور جمہوریہ آذربائیجان کے وزرائے خارجہ کے مابین ملاقات کے دیگر موضوعات ہیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ