یہ بات "سید حسن نصراللہ" نے اتوار کے روز المیادین ٹی وی چینل کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے ایک بار پھر شہید سلیمانی اور اس کے ساتھیوں کے قتل کے مجرموں کے مقدمے کی سماعت پر زور دیا اور کہا کہ شہید سلیمانی کے قتل کے مرتکب اور بھڑکانے والوں کو جہاں کہیں بھی ہونا چاہئے ان کے خلاف مقدمہ چلایا جانا چاہئے۔
نصراللہ نے کہا کہ شہید سلیمانی دوسروں پر اثرانداز ہونے کی ایک بڑی صلاحیت کے مالک تھے اور یہ ایسے ہی تھا جیسے میں حاج قاسم کا حصہ ہوں اور یہ میرا حصہ تھا اور مجھے ایسا لگا جیسے ہم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ابومہدی المہندس ایک مضبوط شخصیت تھے جو شہید سلیمانی سے مشابہت رکھتے تھے ، وہ ایک عظیم کمانڈر ، سیاست اور جہاد کی ایک بڑی شخصیت تھے اور داعش دہشتگردوں کے خلاف جنگ میں حاج قاسم کے ساتھ تھے۔ شہید المہندس امریکی اور داعش حملہ آوروں کے خلاف دو فتوحات حاصل کرنے میں مرکزی شریک تھے۔
انہوں نے قدس فورس کے نئے کمانڈر پر کتنی شناخت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ القدس فورس کے کمانڈر اسماعیل قاآنی کے بارے میں میری معلومات بہت لمبے عرصے سے ہیں جب شہید قاسم سلیمانی کے معاون تھے، قدس فورس کا راستہ حاج اسماعیل قاآانی کے ساتھ جاری رہے گا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
شہید سلیمانی اور اس کے ساتھیوں کے قتل کے مجرموں کیخلاف مقدمہ چلایا جانا چاہئے: سید حسن نصراللہ
28 دسمبر، 2020، 11:36 AM
News ID:
84164403
تہران، ارنا - لبنان کی مزاحمتی جماعت حزب اللہ کے سیکریٹری نے کہا ہے کہ شہید قاسم سلیمانی اور شہید ابو مہدی المہندس کے قاتلوں پر ردعمل ظاہر کرنے میں وقت درکار ہے اور بلاشبہ ان شہدا کے خون کو پامال نہیں کیا جائے گا۔
متعلقہ خبریں
-
جنرل سلیمانی استقامت کے علمبردار تھے، جن کا پرچم ہمیشہ لہراتا رہے گا: ایرانی صدر
تہران، ارنا - صدر اسلامی جمہوریہ ایران نے پاسداران انقلاب کے کمانڈر قدس جنرل قاسم سلیمانی کی…
-
جنرل سلیمانی کی شہادت پر ایرانی خاموش نہیں بیٹھیں گے: پاکستانی شخصیات
اسلام آباد، ارنا - سنیئر پاکستانی تجزیہ نگار، سیاستدان اور میڈیا نے امریکہ کے دہشتگرد حملے…
آپ کا تبصرہ