ان خیالات کا اظہار "علی اصغر خاجی" نے اتوار کے روز یمن کی المسیرہ ٹی وی چینل کیساتھ انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے یمن کیخلاف فوجی جارحیت کے ابتدا ہی سے ایک چار نکاتی امن منصوبے کے فریم ورک کے اندر اس بحران کے سیاسی حل کی تجویز پیش کی۔
انہوں نے کہا کہ یمن میں فوجی جارحیت نے صدی کی سب سے بڑی انسانی تباہی کی پیدا کی ہے جس کے نتیجے میں ہزاروں بچوں اور خواتین کی جانوں کی ضیاع ہوگئی ہیں اور شدید قحط پھیل گیا ہے۔
خاجی نے اس امید کا اظہار کرلیا کہ امریکہ، علاقائی ممالک اور یمن کے دشمن ممالک اس بات کو سمجھ سکیں گے کہ جنگ کوئی مناسب حل نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ جارجیت کے خاتمے، ناکہ بندی کے اختتام اور یمن انٹرا ڈائیلاگ مذاکرات کے آغاز کیلئے ایران کی تجویز ابھی بھی میز پر ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ 6 سالوں کے دوران، یمن کیخلاف سعودی عرب کی جارحیت کے نتیجے میں ہزاروں یمنی شہری شہید ہوگئے ہیں اور اقوام متحدہ کے مطابق یمن میں قحط دنیا کی سب سے بڑی تباہی میں تبدیل ہوگئی ہے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ