اس کتاب میلے کی افتتاحی تقریب میں، نائب افغان وزیر برائے انفارمیشن اور ثقافت، ایران میں تعینات اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر، یورنیورسٹی کے کچھ اساتذہ اور طلبا، افغانستان کے کچھ سرکاری عہدیداروں اور پارلیمنٹ کے ممبران نے حصہ لیا تھا۔
اس کتاب میلے کا کابل یونیورسٹی میں 10 دنوں کیلئے انعقاد کیا جاتا ہے جس میں ایران اور افغانستان سے تعلق رکھنے والے 84 پبلشرز نے 10 ہزار کتابی عنوانات اور ایک لاکھ کتابوں کو منظر عام پیش کیا ہے؛ پبلشرز نے اپنی تازہ ترین شائع شدہ کتابیں ان لوگوں کے سامنے پیش کیں جو کتابوں میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
کابل میں تعینات اسلامی جمہوریہ ایران کے ثقافتی قونصلر "مجتبی نوروزی" نے اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میلے میں پیش کی گئی کتابیں اکثر علمی اور سائنسی ہیں اور ان میں بچوں اور نوجوانوں سے متعلق متعدد کتابیں بھی شامل ہیں۔
واضح رہے کہ 2017 میں بھی ایران اور افغانستان کے درمیان مشترکہ کتاب میلے کا 70 پبلشرز کی موجودگی سے کابل یونیورسٹی میں انعقاد کیا گیا تھا۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ